چیف جسٹس قاضی فائز، عامر فاروق اور سکندر سلطان ملک کے لیے خطرناک ہیں، فردوس شمیم نقوی

جمعہ 2 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ جیسے لوگ اس ملک کے لیے خطرناک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی وفاداری تبدیل کرنے کے بجائے فنا ہونا پسند کروں گا، فردوس شمیم نقوی

وی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اپنی انا کے لیے کام کر رہے ہیں اور ملک کے لیے خطرناک ہیں۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والوں اور مجھ میں کیا فرق ہے لیکن میں اتنا جانتا ہوں کہ میں نے اپنی ضمیر کی آواز پر لبیک کہا، یا تو آپ تسلیم کریں کہ ہم نے غلط پارٹی بنائی ہے یا پھر اس کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی بہترین پارٹی پاکستان تحریک انصاف ہے اور بہترین لیڈر عمران خان ہے اور مجھے اس کے بانی ممبر ہونے پر فخر ہے۔

عمران خان کی ڈیل اسٹیبلشمنٹ کا بیانیہ ہے

فردوس شمیم نقوی کہتے ہیں کہ عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی باتیں کرنے والے نا سمجھ لوگ ہیں اور یہ اسٹیبلشمنٹ کا بیانیہ ہے۔ ان کا کہنا تھا 8 فروری نے یہ بات ثابت کر دی کہ اتنی رکاوٹوں کے باوجود یہ حال تھا اور اگر یہ رکاوٹیں نہ ہوتیں تو پھر کیا ہوتا۔

عمران خان ہر کسی سے بات نہیں کریں گے

فردوس شمیم نقوی کے مطابق عمران خان نے کبھی بھی بات کرنے سے منع نہیں کیا لیکن وہ ہر کسی سے بات نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مجھے گھر کے مالک سے کام ہے تو اسی سے بات کروں گا گھر کے چوکیدار سے تو نہیں بات کروں گا۔

مزید پڑھیے: کراچی میئر الیکشن میں پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے اپنا ووٹ کاسٹ کیوں نہیں کیا؟

انہوں نے کہا کہ جو جماعت کہتی ہے کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں وہ دوسرے لمحے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی باتیں کرتی ہے، ایک طرف ہمیں دہشتگرد جماعت کہا جا رہا ہے تو دوسری طرف بات چیت کا بول رہے ہیں تو سوال یہ ہے کہ آپ دہشتگرد جماعت سے کیوں بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ہمیں دہشتگرد نہیں مانتے، آپ لوگوں کے دلوں سے پاکستان تحریک انصاف کی محبت نہیں مٹا سکتے اس حقیقت کو آپ کو تسلیم کرنا پڑے گا۔

عمران خان اور جنرل عاصم منیر کو ذاتی انا میں نہیں رہنا چاہیے

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی خاطر وہ اقدامات کریں جس سے ملک بہتری کی طرف جائے، عمران خان اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت کسی کو بھی ذاتی انا میں نہیں رہنا چاہیے۔

فردوس شمیم نقوی کہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے بیٹھ کر کیا بات کریں جب ملک چلا کوئی اور رہا ہے۔ ان کے پاس ماننے اور دینے کے لیے ہے کیا، اگر پاکستان کے عوام کہتے ہیں کہ ان سے بات کر لینی چاہیے تو ہم کرنے کو تیار ہیں، 17 سیٹوں والے سے بات کی جائے یا اس سے کی جائے جس نے 17 کو 180 کردیا، کس سے بات کریں؟

مزید پڑھیں: ‏شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر انکوائری کمیٹی تشکیل

ان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو 3 بار وارنگ دی گئی نوٹس بھی دیے گئے کہ آپ کی بے دھڑک باتوں سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے آئندہ آپ احتیاط سے کام لیں آئندہ ایسے بیانات نہ دیں اگر کوئی بیان دینا ہو تو پارٹی لیڈر شپ سے اس پر بات کرلیں، ان کی ممبر شپ معطل کی گئی ہے اور حتمی فیصلہ آجائے گا۔

جس کے ساتھ ظلم ہوا وہ پارٹی میں واپس آسکتا ہے

فردوس شمیم نقوی پارٹی چھوڑنے والوں سے متعلق کہتے ہیں کہ عمران خان کی پالیسی ہے کہ جن کے ساتھ ظلم ہوا ہے انہیں پارٹی میں واپس لے لیں گے لیکن فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔

4 ماہ بعد تحریک انصاف حکومت میں ہوگی

فردوس شمیم نقوی نے ایک سوال پر جواب دیا کہ 5 سال تو بہت دور کی بات ہے اگلے 4 ماہ تک پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں واپس آجائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پارٹی چھوڑنے والوں کو واپس لینے سے پہلے عمران خان کو ورکرز کو اعتماد میں لینا ہوگا، فردوس شمیم نقوی

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں بہت کچھ ہوا ڈالر کے حوالے سے طے کیا گیا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے ڈالر 140 سے اوپر نہیں جائے گا آج اسی وجہ سے ڈالر تھوڑا کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں ایک بھی آئی پی پی سے معاہدہ نہیں ہوا، صرف ان معاہدوں کی تجدید ہوئی جو آج بھی سب سے سستے ہیں، قائد اعظم سولر پارک 16 سینٹ پر ہوا تھا وہ ہم نے ڈھائی سینٹ پر کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp