ایک چینی تحقیق کے مطابق بانس کے پودے میں موجود فائبر سے موٹاپے اور انسولین کی حساسیت کے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔
چینی اکیڈمی آف سائنس کی تحقیق میں تجربتی طور پر بانس کے پودوں سے نکالے گئے فائبر کا استعمال چوہوں پر کیا اور یہ فائبر پودوں سے نکال کرچوہوں کو کھلائی گئی اور ساتھ ہی انہیں چکنائی سے بھر پورخوراک بھی دی گئی۔
مشاہدے میں ثابت ہوا کہ جن چوہوں کو بانس کا فائبر دیا جا رہا تھا ان میں وزن بڑھنا، شوگر اور انسولین متوازن رہا۔
اس تحقیق کی سربراہ سائنس دان ژینگ پنگ کا کہنا تھا کہ چین میں پہلے ہی بانس کے پودے کی غذائیت اور ذائقے کی وجہ سے اس کا بطورخوراک استعمال عام ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر جسمانی بیماریوں کی وجہ چکنائی اور گوشت کا زیادہ استعمال ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر خوارک میں رد و بدل کیے بغیر بانس کے پودے کو بھی شامل کرلیا جائے تو اس سے جسمانی امراض سے بچا جا سکتا ہے۔ صرف بانس کے پودے کو شامل کرکے موٹاپے میں اضافے کو کم کیا جاسکتا ہے۔