امریکا نے اسرائیل کے دفاع کے لیے کمر کس لی، خطے میں مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ

جمعہ 2 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا نے اسرائیل کے خلاف ایران، حزب اللہ اور حماس کی جانب سے ممکنہ حملوں کے پیش نظر مشرق وسطیٰ میں اپنے مزید 4 ہزار فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق، مشرق وسطیٰ میں مزید امریکی فوجی بھیجنے کا فیصلہ امریکی صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطے کے بعد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے 1700 بموں کی کھیپ اسرائیل روانہ کردی

امریکی صدر اور نائب صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطے میں اسرائیل کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون حملوں سے بچانے کے لیے مزید دفاعی سامان کی فراہمی سے متعلق بھی گفتگو کی۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران، حماس، حزب اللہ اور حوثیوں سے اسرائیل کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ قبل ازیں، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد امریکی وزیر دفاع لائید آسٹن نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل پر حملہ ہوا تو امریکا اس کا دفاع کرے گا۔

واضح رہے کہ، حماس رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کمانڈر فواد شکر پر حملوں کے فوری بعد امریکی جنگی بحری بیڑہ خلیج فارس میں تعینات کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم کا دورہ امریکا، یہودیوں نے احتجاج کیوں کیا؟

امریکی اخبار کے مطابق، ’تھیوڈور روزویلٹ‘ نامی جنگی بحری بیڑے کے ساتھ 6 میزائل بردار جہاز بھی موجود ہیں جبکہ مشرقی بحیرہ روم میں 5 امریکی جنگی بحری جہاز پہلے سے ہی تعینات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، ایک پینٹاگون اہلکار نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے امریکا کو حزب اللہ کمانڈر فواد شکر پر حملے کے بارے میں پہلے سے آگاہ کردیا تھا جس کے بعد امریکا نے بحری بیڑہ بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم تہران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ پر حملہ ایک ’مکمل سرپرائز‘ تھا۔

 غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکی جاسوس طیاروں کی شام، لبنان اور اسرائیل کی ساحلی پٹیوں پر پرواز کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

خیال رہے کہ 30 جولائی کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت کے ایک نواحی علاقے میں واقع ایک عمارت پر 4 میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں حزب اللہ کمانڈر فواد شکر جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ، ایرانی سپریم لیڈر کا اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم

اس حملے کے 9 گھنٹے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں میزائل حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔ اس حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا تھا۔ اسماعیل ہنیہ تہران میں نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے موجود تھے۔

حزب اللہ کمانڈر فواد شکر اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران، حزب اللہ اور حماس نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا، جس کے پیش نظر امریکا نے اسرائیل کے دفاع کی تیاری مکمل کرلی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp