ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری نے کہا ہے کہ ایران حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کے طریقہ کار پر غور کررہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، میجر جنرل محمد حسین باقری نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ ضرور لیا جائے گا، اسرائیل کو ہر حال میں پچھتانا پڑے گا، اسرائیل کے خلاف کئی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ، ایرانی سپریم لیڈر کا اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم
قبل ازیں، امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب، اسرائیلی اقدامات اور بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں مزید اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ محمد ضیف گزشتہ ماہ اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے حملے کا بھرپور جواب دیں گے، لبنان میں بھی تباہی مچائیں گے: اسرائیل کی دھمکی
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے جولائی میں خان یونس کے علاقے میں حملہ کیا اور انٹیلی جنس کے جائزے کے بعد اس بات کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ محمد ضیف اس حملے میں مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے حماس رہنما محمد ضیف پر حملے سے متعلق بیان اس وقت جاری کیا جب تہران میں ہزاروں افراد حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے تہران میں جمع تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران بمقابلہ اسرائیل: جنگی میدان میں کس کا پلڑا بھاری؟
خیال رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ہونے والے اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوگئے تھے، وہ صدر محمود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے اس واقعہ سے ایک روز قبل بیروت کے ایک نواحی علاقے میں واقع ایک عمارت پر 4 میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں حزب اللہ کمانڈر فواد شکر جاں بحق ہوگئے تھے۔