قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ڈاکٹر آنے کے بعد سرجری ہوگی، اور ابھی اس ڈاکٹر کا انتظار ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری خدمات ہمیشہ پاکستان کرکٹ کے لیے حاضر ہیں، اعظم خان کے کھیلتے ہوئے بورڈ میں عہدہ لینا مناسب نہیں لگتا۔
یہ بھی پڑھیں گراس روٹ لیول کی کرکٹ میں سرجری کی ضرورت ہے، شاہد آفریدی
انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آئی، ٹیم کی کارکردگی پر بحیثیت کرکٹر اور سابق کپتان مجھے مایوسی ہوئی۔
سابق کپتان قومی ٹیم نے کہاکہ ہمیں نئے لڑکوں کو سپورٹ کرنا چاہیے، کھلاڑیوں کے آگے آنے اور جانے کا ایک سسٹم ہوتا ہے، اور جب اس میں خرابی آجائے تو پھر مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ضروری ہے کہ ہم بھی بھارت کی طرح اپنے کھلاڑیوں کو باعزت طور پر رخصت کریں۔
انہوں نے کہاکہ ڈریسنگ روم کی باتیں باہر نہیں آنی چاہییں، کیونکہ ان پر پوری دنیا میں تبصرہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سرجن محسن نقوی کی پہلی سرجری، ناتجربہ کاری کے سبب معاملہ خراب نہ ہوجائے
معین خان نے کہاکہ بھارتی ٹیم کو چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان آنا چاہیے، اگر ایشیا کپ کے بعد ایک بار پھر بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آتی تو یہ زیادتی ہوگی۔