نواز شریف حقائق کا ادرا ک کرنے کے بعد لب کشائی کریں ، فواد چوہدری

ہفتہ 1 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میاں محمد نواز شریف کی جمعہ کو لندن میں ہونے والی پریس کانفرنس  پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری فواد حسین نے اپنی پارٹی کا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف سنہ 1997 سے باہر نکل کر حقائق کا ادراک کریں اور پھر کوئی لب کشائی کریں۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلے گا اور اب قوم کسی سزا یافتہ مفرور کو باہر بیٹھ کر سپریم کورٹ کو بنچ کی تشکیل و مقدمات کی سماعت پر ڈکٹیشن دینے کی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو یاد ہونا چاہیے کہ ان کے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کی ہی بدولت قائم ہوئی تھی۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاناما کا انکشاف فوج اور سپریم کورٹ نے نہیں بلکہ عالمی صحافتی کنسورشیم نے کیا۔ نواز شریف اکیلے نہیں بلکہ دنیا بھر میں اپنی قوموں کو لوٹ کر دولت جمع کرنے والوں کو سزائیں ملیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو عدالت نے صفائی کا پورا موقع دیا  تھا۔’آپ آج تک ان اپارٹمنٹس میں ہی رہائش پذیر ہیں جن کی ملکیت سے آپ اور آپ کا خاندان انکار کر رہا ہے اور آپ میں یہ بھی جرآت نہیں کہ اپنے بھائی کی حکومت میں ہی واپس آ جائیں‘۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اپنی صفائی میں دستاویز پیش کرنے کی بجائے نواز شریف اور ان کے اہل خانہ نے جھوٹے قطری خطوط کا سہارا لیا وہ قوم کی لوٹی گئی دولت واپس کرکے قانون کا سامنا کریں بس ان کے پاس یہی ایک آپشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب آئین و قانون کے تحت چلنا ہے اور وہ عدلیہ کے خلاف شرمناک مہم کی مذمت کرتے ہیں۔

انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک آئینی تقاضا ہے اور قوم ان کے التوا کی کوئی کوشش قبول نہیں کرے گی۔

یاد رہے کہ پریس کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا تھا کہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ بنایا جائے کیوں کہ جب ہمیں بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہوگا۔ نواز شریف نے یہ سوال بھی اٹھایا تھا کہ اس بینچ میں تو دو ججز وہ ہیں جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ سنایا تھا جبکہ عدالت عظمیٰ میں تو کئی جج ہیں تو پھر ہر کیس میں یہی 3 جج کیوں آ جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp