خیبرپختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے جس کے بعد صوبائی حکومت نے اساتذہ کی اپگریڈیشن کے معاملے پر یوٹرن لے لیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق دور حکومت میں صوبہ بھر کے ایک لاکھ 60 ہزار 640 اساتذہ کی ترقی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ نے جاتے جاتے اہم فیصلے کر دیے
صوبائی حکومت نے سرکاری پرائمری اسکول ٹیچرز کو گریڈ 12 سے 14 میں جبکہ سینیئر پرائمری ٹیچرز کو گریڈ 14 سے گریڈ 15 میں ترقی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
دستاویزات کے مطابق، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی جانب سے پرائمری اسکول ہیڈ ٹیچرز کی گریڈ 16 میں اور سینیئر اسکول ٹیچرز کی گریڈ 16 سے گریڈ 17 میں ترقی کی ہدایات کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: فنڈز کی کمی کے باعث خیبرپختونخوا میں پبلشرز نے تدریسی کتابوں کی چھپائی روک دی
اسکول اساتذہ کی اپگریڈیشن سے خیبرپختونخوا حکومت کے خزانے پر سالانہ 36 ارب 38 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑنا تھا۔ تاہم، اب محکمہ خزانہ نے اعتراض لگا کر صوبائی حکومت سے اساتذہ کی ترقی سے متعلق سمری منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔
حکومتی فیصلے کے خلاف خیبرپختونخوا کی اساتذہ تنظیموں نے احتجاج کا عندیہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں خیبرپختونخوا کابینہ نے جنوری 2023 میں ہونے والے اپنے آخری اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈے میں بڑے بڑے فیصلے کیے تھے۔ اجلاس میں اساتذہ کے دیرینہ مطالبے پرصوبے کے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ٹیچرز کی کو ترقی دینے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔