پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور نجی اسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل میں بیٹا ملوث نکلا، قتل کی واردات کا منصوبہ بنانے والے بیٹے نے باپ کی نماز جنازہ بھی پڑھائی تھی۔ پولیس کے مطابق مقتول کے بیٹے قیوم شاہد کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما و نجی اسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کی تفتیش میں لرزہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، ڈاکٹر شاہد کے بیٹے قیوم نے قریبی دوست کے ساتھ مل کر باپ کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ پولیس کے مطابق ملزم قیوم کے دوست کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور: پی ٹی آئی رہنما شاہد صدیق قاتلانہ حملے میں جاں بحق
قتل کا وقوعہ
گزشتہ جمعہ یعنی 2 اگست کو ڈاکٹر شاہد صدیق جمعہ کی نماز پڑھ کر اپنی گاڑی میں بیٹھنے لگے تو نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کرکے انہیں ہلاک کردیا تھا، اس قتل کامقدمہ انکے بیٹے تیمور صدیق کی مدعیت میں 4 نامعلوم ملزمان کیخلاف درج کیا گیا تھا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور کی ہدایت پر پولیس نے اس معاملے کی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی، جس میں دیکھا گیا کہ سفید رنگ کی چھوٹی کار جمعہ کے روز صبح 9 بج کر 50 منٹ سے ڈاکٹر شاہد صدیق کی ریکی پر تھی، جس میں خود ان کا بیٹا قیوم صدیق سوار تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹانک میں ججز کے اسکواڈ پر فائرنگ، 2 محافظ شہید
اس معلومات کی تصدیق کے بعد پولیس نے قیوم سے تفتیش شروع کی تو اس نے اپنے والد کے قتل سے متعلق لرزہ خیز انکشافات کیے۔
’میں پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا‘
قیوم صدیق نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن والد ڈاکٹر شاہد صدیق اس رشتہ سے متفق نہ ہوئے جس کے بعد اس نے اپنے باپ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی، قیوم نے اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر اپنے والد کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔
دونوں میں مل کر 2 کروڑ روپے کے عوض ایک شوٹر کی خدمات حاصل کی اور والد کے آنے جانے کی ساری معلومات بھی اس شوٹر سے شئیر کی، جس دن پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد جمعہ کی نماز پڑھنے گئے تو قیوم نے شوٹر کو بتایا کہ انکے والد کس وقت گھر سے نکلے ہیں اور کون سے مسجد میں گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: کاشغر ایئرپورٹ پر پنجاب پولیس افسران کی لڑائی، آئی جی پنجاب نے نوٹس لے لیا
قیوم جمعے کے روز صبح کے وقت بھی علاقے کی صورتحال کا جائزہ لیتا رہا، پولیس کے آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے 2 دن کے اندر اس کیس میں ملوث قاتل کو پکڑلیا، قیوم صدیق نے تفیش کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے باپ پر جنوری کے مہینے میں بھی قاتلانہ حملہ کروا چکا ہے جس میں وہ بچ گئے تھے اس حملے میں شوٹر کو پچاس لاکھ روپے کی رقم ادا کی تھی۔
ایک بیٹا مدعی اور دوسرا قاتل
پی ٹی آئی کے مقتول رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کا ایک بیٹا تیمور صدیق اس کیس کا مدعی جبکہ دوسرا بیٹا قیوم صدیق قاتل ہے، پولیس کے مطابق ڈاکٹر شاہد صدیق کا بیٹا قیوم اپنے باپ کے قتل کے بعد انصاف مانگتا رہا، قتل کی واردات کا منصوبہ بنانے والے بیٹے نے باپ کی نماز جنازہ بھی پڑھائی۔ پولیس نے بتایا کہ باپ کی نماز جنازہ پڑھاتے ہوئے ملزم رو رہا تھا۔