اسلام آباد میں پیغام حج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے، بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے خیبرپختونخوا میں صوبے کے تمام شہروں کی میزبانی کے لیے تیار ہوں۔
گورنر خیبر پختونخوا کے مطابق کرم ایجنسی میں شیعہ سنی فساد نہیں بلکہ زمینوں کا تنازعہ تھا، انہوں نے کہا کہ بنوں کے ڈھائی سے تین لاکھ لوگ امن کے لیے نکلے او ان لوگوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ہاتھوں ہماری بس ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے ساتھ تجارتی حجم 20 ارب ڈالر تک بڑھائیں گے، نگراں پاکستانی وزیر تجارت
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے بہترین حج انتظامات پر سعودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ کا حج کرپشن فری تھا، جس کا سہرا سیکریٹری وزارت مذہبی امور کو جاتا ہے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے فلسطینی سفیر کو جی ایچ کیو بلا کر کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، کانفرنس میں پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: سعودی پاک تعلقات ماضی حال اور مستقبل
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں فلسطین کے سفیر نادر الترک نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی مظالم کا خاتمہ ہونا چاہیے، قرآن نے کہا ہے کہ اگر ہم اکٹھے رہیں گے تو ساری مصیبتیوں کا سامنا کر لیں گے، تمام عرب اور تمام مسلمان ایک امت ہیں، پاکستان کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔
پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے سعودی قیادت کی جانب پاکستان کو ہر مشکل گھڑی میں ساتھ رہنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات باہمی محبت اور احترام پر مبنی ہیں، انہوں نے ’پاک سعودی؛ بھائی بھائی اور پاک سعودی دوستی زندہ باد‘ کے اختتامی کلمات سے اپنی گفتگو سمیٹی۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار اور سعودی سفیر کے درمیان ملاقات میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ انہیں وزارت کا قلمدان حج سے 2 ماہ قبل تفویض کیا گیا تھا، حج آپریشن کے دوران جب بھی مشکل درپیش ہوئی، مولانا طاہر اشرفی نے ساتھ دیا، کسی ایک بھی حاجی کی دعا یا بددعا بہت اہمیت رکھتی ہے، حج کے لیے اگلا لائحہ عمل وزیراعظم کو بتائیں گے۔ فرقہ بندی اور تقسیم سے ملک ترقی نہیں کرتے۔