جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے 14 اگست کے بعد ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، اور بنگلہ دیش کی صورتحال سے سبق سیکھیں گے، عوام کے مسائل حل کرنے تک ہم ان کی جان نہیں چھوڑیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم طویل عرصے تک دھرنا دینے کے لیے تیار ہیں، 8 اگست کو ہم مری روڈ پر احتجاج کریں گے، اگر ہم نے پورے ملک میں اپنے کارکنوں کو نکال دیا تو حکمران کہیں کے نہیں رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں جو کچھ بنگلہ دیش میں ہوا وہی ہمارے حکمرانوں کا بھی مقدر ہوگا، حافظ نعیم الرحمان
انہوں نے کہاکہ لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے، جبکہ 16 اگست کو ملتان میں بھی دھرنا دیا جائے گا، اس وقت ہر آدمی پریشان ہے اور بجلی کے بلوں نے سب کو مار دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بجلی کے بل زیادہ آنے کی وجہ سے فیکٹریاں بند ہورہی ہیں اور بیروزگاری بڑھ رہی ہے، ہمارا سادہ سا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بل کم کریں اور تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو انارکی پھیلے گی اور حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ یہ عوام کا دھرنا ہے، صرف جماعت اسلامی کے کارکنان اس میں موجود نہیں ہوتے، کوئی بھی جماعت ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہے تو اس کو روک نہیں سکتے۔
دریں اثنا دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ اور ڈی چوک ہم سے دور نہیں، لیکن ہم افراتفری نہیں کرنا چاہتے، تاجروں سے مشاورت کے بعد تاریخی ہڑتال کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی کا بجلی کے زیادہ بلوں اور مہنگائی کے خلاف دھرنا راولپنڈی لیاقت باغ میں جاری ہے، اور حکومت کو اپنے مطالبات بھی پیش کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں قوم کی امیدوں کو نہیں توڑیں گے، دھرنا جاری رہے گا، حافظ نعیم الرحمان
جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کی دو نشستیں ہوچکی ہیں، لیکن ابھی تک کسی نکتے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔