سپریم کورٹ میں پیدا شدہ صورتحال پر مشاورت کے لیے حکمران اتحادی جماعتیں آج سر جوڑ کر بیٹھیں گی۔
پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی قیادت کا اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف لاہور سے بذریعہ وڈیو لنک کریں گے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ میں پیدا شدہ صورتحال سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ اجلاس کو بریفنگ دیں گے۔ اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
میڈیا سے گفتگومیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی یکطرفہ کارروائی پر آج اجلاس میں مشاورت کی جائے گی۔
’جب بینچ 9 سے 3 پر آ جائے گا تو سپریم کورٹ کی تقسیم کھل کر سامنے آجائے گی۔ باقاعدہ نظر آجائے گا کہ سپریم کورٹ کے معاملات ایک مائنڈ سیٹ کے تحت چل رہے ہیں تو ہم بھی مشاورت کا حق رکھتے ہیں۔‘
عطا تارڑ کے مطابق جے یو آئی ایف کی جانب سے کامران مرتضی اور پیپلز پارٹی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں کھڑے تھے۔ تینوں سیاسی جماعتوں نے عدالت سے انہیں پارٹی بنانے کی استدعا کی لیکن کسی جماعت کو پارٹی نہیں بنایا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ سیاسی جماعتوں کو یہ حق نہیں دینا چاہتا کہ وہ اپنی بات کریں۔ ’سپریم کورٹ نے سرکلر جاری کرکے قاضی فائز عیسی کے فیصلے کی نفی کی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فل کورٹ بنایا جائے۔‘