پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اپنے سمیت صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لگ رہا ہے کچھ بڑا ہونے جارہا ہے، ہیلی کاپٹر گراؤنڈ کر دیے جائیں، جس طرح بنگلہ دیش میں حسینہ واجد فرار ہوئی ایسے فرار ہونے کے راستے بند کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں ملک کی خاطر مذاکرات چاہتا تھا، فوج نہیں چاہتی تو نہ کرے، عمران خان
انہوں نے کہاکہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالیں یا نہ ڈالیں میں نے ملک میں ہی رہنا ہے، فرار نہیں ہوں گا۔
اس سے قبل انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی روز بروز بگڑتی صورتحال کے پیش نظر مذاکرات کی بات کی تھی فوج اگر بات نہیں کرنا چاہتی تو نہ کرے۔
عمران خان نے کہاکہ معافی کا مطالبہ کرنے والے پہلے ان سے معافی مانگیں، فوج اگر بات نہیں کرنا چاہتی تو نہ کرے، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے فوج کو مذاکرات کی پیشکش ملکی صورتحال کے پیش نظر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں فوج سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم نے ادارے پر الزامات نہیں تنقید کی تھی، عمران خان
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے معافی کے مطالبہ پر اپنے ردعمل میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا عزت صرف ان کی ہے، 9 مئی کو میرے ساتھ زیادتی ہوئی۔ ’مجھے غیر قانونی طور پر رینجرز نے گرفتار کیا، میرے ورکرز پر تشدد ہوا، میں ملک کا سابق وزیراعظم ہوں، کیا عزت صرف آپ کی ہے۔‘