پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن محفوظ راستے کی تلاش میں ہے اور چاہتی ہے کہ مارشل لا لگ جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت چاہتی ہے سیاسی شہید بننے کا کوئی راستہ مل جائے، محمود اچکزئی کبھی اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں کریں گے کیونکہ ان کا اس پر واضح موقف ہے کہ ہر کسی کو آئینی حدود میں رہنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں لگتا ہے کچھ بڑا ہونے جارہا ہے، عمران خان کا صدر، وزیراعظم کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ
اسد قیصر نے کہاکہ پارلیمنٹ کی طاقت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے ایک ممبر قومی اسمبلی لاپتا ہیں، اور اس پر وزیراعظم نے فلور پر کہاکہ حاجی امتیاز کا پتا کرتا ہوں، جبکہ اسپیکر بھی اس معاملے پر بے بس ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت حکومت پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کا راستہ روکنے پر لگی ہوئی ہے، لیکن جو لوگ غیرمنتخب ہوں ان کے بنائے گئے قانون کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔
انہوں نے کہاکہ کہ ہم 9 مئی کے واقعات پر شروع سے ہی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کررہے ہیں، عمران خان نے کوئی نئی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہاکہ ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ اگر ہم پر 9 مئی کے واقعات ثابت ہوجاتے ہیں ضرور معافی مانگیں گے، جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ جس نے بھی قصور کیا ہے سزا سے بچ نہ سکے۔
سابق اسپیکر نے کہاکہ ہم اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے، اور پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں اپنی قانونی جنگ لڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں فوج اپنے موقف پر ڈٹی رہے، ہم اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، عمر ایوب
انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے، ہمارے ایم این اے حاجی امتیاز کو غائب کرکے آفر کی جارہی ہے کہ پی ٹی آئی چھوڑ دو اور وزیر بن جاؤ، ہمارے کارکنوں میں غصہ بہت ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ پرتشدد تحریک خراب ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی حرکتوں سے لگ رہا ہے کہ ہمارے ملک میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سے خطرناک ماحول بن رہا ہے۔