سری لنکن اسپنر دونیتھ ویلالاگے کی جادوئی بولنگ نے اپنی ٹیم کو 27 برسوں کے تکلیف دہ انتظار کے بعد بھارت کے خلاف ایک روزہ سیریز میں فتح سے ہمکنار کرادیا۔ کولمبو میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ایک روزہ انٹرنیشنل میں سری لنکا نے مہمان ٹیم کو 110 رنز کے کلیئر کٹ مارجن سے شکست دے کر سیریز 2 صفر سے جیت لی۔
دونوں ٹیموں کے مابین ایک میچ برابر رہا تھا۔ بھارت کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سری لنکا کو سنہ 1997 کے بعد پہلی مرتبہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی20 کرکٹ ورلڈ کپ 2026: بھارت اور سری لنکا میں کھیلا جائے گا، آئی سی سی
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 248 رنز بنائے تھے۔ اوشکا فرنینڈو نے 96 رنز بنائے جبکہ کوشل مینڈس 59 رنز اور کپتان پاتھم نسانکا 45 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
بھارت کی جانب سے ریان پراگ نے 3 کھلاڑی آؤٹ کیے۔ کلدیپ یادو، واشنگٹن سندر، اکشر پٹیل اور محمد سراج کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
248 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن 27 ویں اوور میں ہی محض 138 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ کپتان روہت شرما 35 رنز بناسکے جبکہ 7 بلے باز ایسے تھے جو ڈبل فگر تک میں داخل نہیں ہوسکے۔
دونیتھ ویلالاگے نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے بھارتی بیٹنگ لائن کا قلع قمع کیا۔ مہیش ٹھیکشانا اور جیفری وینڈرسے نے 2، 2 جبکہ اسیتھا فرنینڈو نے ایک کھیل آؤٹ کیا۔
مزید پڑھیے: ویمنز ٹی20 ایشیا کپ: سری لنکا پاکستان کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ سیریز میں مجموعی طور پر 27 وکٹیں لے کر سری لنکن اسپنرز بھارتی ٹیم کے لیے سب سے بڑا خطرہ ثابت ہوئے اور یہ اس سے قبل کسی بھی ملک کے خلاف کھیلی گئی ون ڈے سیریزوں میں سری لنکن اسپنرز کے ہاتھوں لی گئی وکٹوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ قبل ازیں سری لنکن اسپنرز سب سے بڑا جادو پاکستان پر سنہ 1996 میں چلاتھا جب انہوں نے 19 پاکستانی بلے باز ڈھیر کیے تھے۔
اس طرح بدھ کو اختتام پذیر ہونے والی ایک روزہ سیریز میں سری لنکا کے اسپنرز کی سب سے زیادہ مجموعی وکٹیں ہیں جبکہ سیریز بھی صرف 3 ہی میچوں پر مشتمل تھی۔