حکومت کا عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے سے متعلق نئے فارمولے پر غور

جمعرات 8 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے ایک نئے فارمولے پر غور شروع کردیا ہے، جس کے تحت بجلی کی خریدوفروخت کے لیے ایک مسابقتی، مارکیٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، جبکہ حکومت نے اس فارمولے پر عملدرآمد کے لیے توانائی کے شعبہ میں قومی ٹاسک فورس بھی قائم کردی ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد میں نیشنل ٹاسک فورس اسٹرکچرل ریفارمز کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد معاون خصوصی محمد علی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ  حکومت نے 4 ماہ قبل توانائی کے شعبہ میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم کی سربراہی میں 20 سے 22 نکاتی اصلاحات کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کو آئی پی پیز کے حوالے سے ہر ممکن ریلیف دیا جائیگا، اویس لغاری

انہوں نے کہا کہ شعبہ توانائی میں مختلف اصلاحات کے لیے وزیراعظم کی ہدایت پر ٹاسک فورس بنائی گئی جو پاور سیکٹر کے اہم معاملات کا جائزہ لے گی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اس ٹاسک فورس کے سربراہ، معاون خصوصی محمد علی اس ٹاسک فورس کے کوچیئر ہوں گے جبکہ لیفٹیننٹ ظفر نیشنل کورآڈینیٹر ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومتی ادارے اور ایس ای سی پی سے متعلقہ ادارے اس ٹاسک فورس کا حصہ ہوں گے، ٹاسک فورس کے تفصیلی ٹی او آرز بھی ہیں جن پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی پی پیز کی آڈٹ رپورٹ جاری، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبہ میں اصلاحات لارہے ہیں، حکومت آئی پی پیز سے متعلق معاملے کو دیکھ رہی ہے، عوام کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اس موقع پر معاون خصوصی محمد علی نے کہا کہ اس ٹاسک فورس میں تمام اداروں کی نمائندگی ہے، اس ٹاسک فورس کے تحت توانائی شعبہ کےاہم معاملات ہیں جنہیں حل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی آئی پی پیز کے حق میں بول پڑے

انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی پی پیز کا معاملہ سب سے اہم ہے، دوسرا اہم معاملہ بجلی کی طلب ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی اکیلی خریدار ہے جس کی وجہ سے بوجھ صارفین پر پڑتا ہے، اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے پاور سیکٹر میں بجلی کی خریدو فروخت کے لیے مسابقتی بنیاد پر مارکیٹ کا قیام اس ٹاسک فورس کی ذمہ داری ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp