سیاستدانوں کو اپنی لڑائیاں سیاست کے دائرے میں رہ کر لڑنا ہوں گی، بلاول بھٹو زرداری

جمعہ 9 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس قسم کی سیاست میں تقسیم آج موجود ہے شاید تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا ہوگا، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال مشکل ہوتی جارہی ہے، دن رات ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہیں، ہمیں اپنی لڑائیاں سیاست کے دائرے میں رہ کر لڑنا ہوں گی۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پوری قوم ارشد ندیم کی جیت پر فخر کرتی ہے، ارشد ندیم نے محنت سے ناممکن کو ممکن بنایا ہے۔

’طے کرنا ہوگا کہ اگلے اولمپکس میں پاکستان کا ہر صوبہ ایک میڈل جیتے‘۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردوں کی سہولت کار، اے پی سی میں اپنا موقف رکھیں گے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے اولمپکس میں حصہ لینے کے لیے ٹیلنٹ کے تلاش کے لیے فنڈزمختص کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ لیاری کا ہر تیسرا بچہ فٹبال ورلڈکپ جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ہر صوبہ اپنے کھلاڑیوں کو تیار کرے اور ٹیلنٹ کو ڈھونڈ کرنکالے۔

’ہم تو فٹبال کا ورلڈ کپ جیت کرلاسکتے ہیں، اگرہم ان کا تھوڑا سا ساتھ دیں،  ہرصوبہ کا انڈومنٹ فنڈ بنایا جائے، اس میں فنڈز رکھے جائیں‘۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اس لیے بنا کہ یہاں عوام کے مسائل حل ہونا تھے، اس شہر میں بیوروکریسی، سیاستدان اور طاقتور لوگ رہتے ہیں، اس شہر میں بڑے بڑے ادارے عمارتیں ہیں، جس کام کے لیے ادھر آتے ہیں یہ اس کو پورا نہیں کرتے، اور سازشیں شروع کر دیتے ہیں۔

’آج کل ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے‘۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں مل کر مشکلات کا حل نکالنے کی ضرورت ہے، ہماری عوام بنگلہ دیش کے حالات کو بہت غور سے دیکھ رہے ہیں، پوری دنیا نے دیکھا کیسے حسینہ واجد کو عہدہ چھوڑنا پڑا، ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ عوام کے اصل مسائل کو ترجیح دینا ہوگی۔

’اس وقت اداروں کے درمیان ایک واضح فاصلہ نظر آرہا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی نیت صاف ہے، امید ہے تمام وعدے پورے ہوں گے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری نے عدلیہ پر ایک بار پھر طنز و تنقید کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری عدلیہ اتنی قابل ہے کہ ڈیمز بھی بنا سکتی ہے، ہماری عدلیہ سموسوں اور ٹماٹروں کی قیمت بھی طے کرتی ہے، ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو کی شہادت جیسے سانحات بھی ہوئے ہیں، آج پاکستان کے شہری انصاف کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ڈیم بنانے کی بات آتی تو آئین اور قانون پتا نہیں کہاں چلا جاتا ہے، یہ بحران جوڈیشری کے ذریعے ہے، اور جوڈیشری کے لیے ہے، پوری دنیا میں کوئی جوڈیشری ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp