غیر منافع بخش تنظیم کنزیومر رپورٹس کی جانب سے حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ بیماری کے پھیلاؤ کا سبب بننے والی چند غذاؤں کی درجہ بندی اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے کچھ مشورے بھی دیے گئے ہیں۔
کنزیومر رپورٹس کے محقیقین نے درجہ بندی کی یہ فہرست 2017 سے 2022 کے درمیان محکمہ زراعت کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد جاری کی ہے۔
کنزیومر رپورٹس کے ڈائریکٹر برائن رون ہولم کا کہنا ہے کہ یہ فہرست جاری کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگوں کو ان غذاؤں سے پرہیز کی ضرورت ہے بلکہ یہ غذائیں عام طور پر محفوظ ہیں اور ان میں سے بہت سی صحت مندانہ بھی ہیں۔
پتوں والی سبزیاں
رپورٹ کے مطابق پتوں والی سبزیاں کھانے سے پہلے ان کے بیرونی پتوں کو ہٹا دیا جائے کیوں کہ اکثر بیکٹیریا یہیں چھپے رہتے ہیں۔
پیاز
پیاز کو ہر کھانے میں ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ پیاز خریدتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ کسی جگہ سے چھلا ہوا نہ ہو کیونکہ اس سے بیکٹیریا کھانے میں داخل ہو سکتا ہے۔
چکن
بہت سے لوگ چکن کو پکانے سے پہلے معمول کے مطابق دھوتے ہوئے احتیاط نہیں کرتے۔ دھونے سے سنک یا کاؤنٹر کے اردگرد لگے بیکٹیریا سے سالمونیلا پھیلنے کا امکان بہت زیادہ ہے۔
پپیتا، آڑو، گرما
آپ پہلے سے کٹا ہوا پھل خریدنے کے بجائے پورا پھل خرید کر اسے گھر پر ہی کاٹ لیں۔ پورے پھلوں کا انتخاب کرتے وقت دیکھ لیں کہ یہ خراب نہ ہو۔
کنزیومر رپورٹس کے مطابق پتوں والی سبزیوں کو پہلے نمبر پر اس لیے رکھا گیا ہے کیونکہ ان سبزیوں کو بہت سے لوگ کچا کھاتے ہیں جس سے بیماری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔