معروف پاکستانی کوہ پیما مراد سدپارہ اتوار کو علی الصبح دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک (8051m) پر حادثے کا شکار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے 10 پاکستانی
اس حادثے کے بعد جس سے کوہ پیماؤں کی کمیونٹی کی جانب سے فوری طور پر ریسکیو آپریشن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سدپارہ پاکستانی کوہ پیماؤں کی اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے حال ہی میں ایک پورٹر محمد حسن کی لاش برآمد کی تھی جو گزشتہ سال K2 پر المناک حادثے میں انتقال کرگیا تھا۔
حسن اس وقت جانبحق ہو گیا تھا جب سینکڑوں کوہ پیما چوٹی سر کی کوششوں میں اسے موت کے منہ میں چھوڑ آگے بڑھ گئے تھے۔حسن کی نعش کو رواں سال مراد اور اسکے ساتھیوں نے ریسکیو کیا تھا۔
پاک فوج سے اپیل
کوہ پیما نائلہ کیانی نے کہا ہے کہ ہماری پاک فوج سے مدد کی اپیل ہے کہ مراد کو بحفاظت واپس لانے کے لیے اسکردو سے 4 کوہ پیماؤں کو براڈ پیک کرمپون پوائنٹ کی طرف روانہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی خاتون کا کارنامہ، دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی پر قومی پرچم لہرا دیا
کوئی ہماری بات نہیں سن رہا ہے
نائلہ کیانی نے عوام سے سدپارہ کی بحفاظت واپسی کے لیے دعا کرنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ہم سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ کوئی ہماری بات نہیں سن رہا ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے بتایا کہ سدپارہ ایک غیر ملکی مہم کو سامان فراہم کر رہا تھا کہ اس دوران وہ 5,200 میٹر کی بلندی پر چٹان میں پھنس گیا۔کرار حیدری کے مطابق کوہ پیما کے ممکنہ مقام کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:46 کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو پر جھنڈے گاڑ دیے
4 کوہ پیماؤں کو صبح 5 بجے کے قریب اسکردو ہیلی پیڈ پر بلایا گیا، تاہم انہیں ہیلی کاپٹر کا انتظار کرنا پڑا، جو صرف 11:40 AM پر دستیاب تھا۔
کرار حیدری نے مراد سدپارہ کو بحفاظت ریسکیو کیلیے پاک فوج سے مدد کی اپیل بھی کی ہے