معروف قانون دان و پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ عمران خان فوج سے معافی نہیں مانگیں گے، 9 مئی 2023 کو عدالت سے غیرقانونی طور پر گرفتارکرنے پر فوج عمران خان سے معافی مانگے۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو کوئی اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی سیاستدان سے معافی کا مطالبہ کریں، وہ اپنی حدود و قیود کے اندر رہیں، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کو ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں 9 مئی واقعات پر فوج کے واضح مؤقف میں تبدیلی آئی اور نہ آئے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
’عمران خان نے کہا ہے کہ میں نہ معافی مانگوں گا نہ ڈیل کروں گا‘
لطیف کھوسہ نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے پورے پاکستان کی جیلیں پھرا لیں، جتنا عرصہ قید میں رکھنا ہے رکھ لیں مگر میں نہ معافی مانگوں گا اور نہ ہی ڈیل کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ عمران اپنے موقف پر قائم ہے کہ میں قوم کو حقیقی آزادی دلواؤں گا، 2016 میں ترکیہ میں جب فوج ٹینک لے کر باہر آئی تو عوام باہر نکل آئے تھے اور سازش ناکام بنائی۔
پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی نے کہاکہ جنرل مشرف بھی مکے لہراتے تھے لیکن پھر ان کے ساتھ جو ہوا سب نے دیکھ لیا، کہ ان کی لاش ملک میں واپس آئی، عوام کے غیض و غضب سے ڈرنا چاہیے۔
’آرمی چیف کو بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے‘
لطیف کھوسہ نے کہاکہ ہم نے مذہب کا بہت استعمال کیا، پاکستان کے نام کو استعمال کیا گیا، فاطمہ جناح پر غداری کے فتوے لگائے گئے، شیخ محیب الرحمان پر ہم نے غداری کا الزام لگایا، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی، بینظیر کو قتل کروایا گیا اور اب عوام کے دلوں کی دھڑکن عمران خان جیل میں ہے۔ کسی کی بھی حب الوطنی پر سوال اٹھانا درست نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی پولیٹیکل انجینیئرنگ سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے۔
’حماد اظہر نے لانگ مارچ والی بات علامتی طور پر کی تھی‘
انہوں نے کہاکہ ستمبر میں لانگ مارچ کے حوالے سے حماد اظہر کا بیان علامتی ہے، ابھی یہ تجویز کور کمیٹی میں جائے گی، اس کے بعد عمران خان سے مشاورت کریں گے اور پھر کوئی حتمی فیصلہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، کپتان کو رہا کیا جائے، لطیف کھوسہ
لطیف کھوسہ نے کہاکہ اب لوگ ہم سے سوال پوچھتے ہیں کہ ہم نے آپ کو ووٹ اس لیے نہیں دیے تھے کہ عمران خان جیل میں رہے، تاہم لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان عمران خان خود ہی کریں گے۔
’ہمارے حکمرانوں کا حال بھی بنگلہ دیش جیسا ہونے والا ہے‘
ایک سوال کے جواب میں لطیف کھوسہ نے کہاکہ حکمران اس وقت سے ڈریں جب عوام باہر نکل آئیں، بنگلہ دیشں کی وزیراعظم حسینہ واجد کو عوام نے اقتدار سے باہر نکال دیا اور اب اسے رہنے کے لیے پناہ بھی نہیں مل رہی، عنقریب پاکستان کے حکمرانوں کا بھی یہی حال ہونے والا ہے۔