گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود 4 فرانسیسی کوہ پیماؤں نے دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کی چوٹی سے کامیابی کے ساتھ پیراگلائیڈر کے ذریعے اترنے کا دعویٰ کیا ہے۔
کوہ پیماؤں بنجمن ویڈرینز، جین یوس فریڈرکسن، اینٹی پوڈس زیب روشے اور لیو سنسوز نے اپنی مہم کو خفیہ رکھا تھا اور اب پاکستان چھوڑنے کے بعد اپنی جرأت مندانہ کامیابی کا انکشاف کیا ہے اور سوشل میڈیا پر اپنی مہم کے حوالے سے پوسٹ شیئر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: K2 سر کرنے کی کوشش میں پہاڑ سے گرنے والے 2 جاپانی سیاح لاپتا
کوہ پیماؤں کی ٹیم جو اضافی آکسیجن کے بغیر اونچائی پر چڑھنے میں اپنی صلاحیتوں کے لیے مشہور ہے نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے 28 جولائی کو 8,611 میٹر کی چوٹی سے اپنے شاندار سفر کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو پر کامیابی سے مہم جوئی مکمل کی۔ یاد رہے کہ برازیل کے ایک مہم جو کی پیرا گلائیڈنگ کے نتیجے میں ہونے والی المناک موت کے بعد گلگت بلتستان میں 5 جولائی 2024 کو تاحکم ثانی پیراگلائڈنگ پر مکمل پابندی نافذ کر دی گئی تھی۔
ٹیم کے اعلان کے بعد متعلقہ اداروں نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
کے ٹو سے پیرا گلائیڈنگ پر پابندی کے باوجود انہوں نے یہ رسک لیا۔
کوہ پیماؤں میں سے ایک بنجمن ویڈرینز نے سوشل میڈیا پر اپنی خوشی کا اظہار کیا جسے انہوں نے زندگی بھر کا خواب قرار دیا۔
مزید پڑھیے: گولڈن پیک سے دوسرے جاپانی کوہ پیما کی لاش بھی مل گئی
انہوں نے کہا کہ 28 جولائی کی صبح 11:45 بجے مجھے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سے پہلی پیرا گلائیڈنگ ٹیک آف کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 11 گھنٹے میں بغیرآکسیجن کے ٹو پر چڑھنا اور پیراگلائیڈنگ کے ذریعے اوپر سے ٹیک آف کرنا میرے لیے ایک بڑا خواب تھا۔
بنجمن نے کہا کہ غیر معمولی موسمی حالات کی بدولت وہ چوٹی پر اپنا پیراشوٹ اڑانے میں کامیاب ہوئے اور 30 منٹ تک بڑے بلتورو گلیشیر پر گلائیڈ کرنے میں کامیاب رہے۔
اس کے علاوہ خطرناک ترین Bottleneck کے اوپر سے گزرے جہاں انہیں سنہ 2022 میں جان کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بنجمن پیرا گلائیڈر لانچ کرنے والا پہلا شخص تھا بعد میں اس کے ساتھ Jean Yves Fredriksenعرف بلچ شامل ہوا جس نے تقریباً 2 گھنٹے بعد ٹیک آف کیا۔
مزید پڑھیں: کے ٹو کے ڈیتھ زون سے ریسکیو کی نئی تاریخ رقم، حسن شگری کی میت بیس کیمپ پہنچا دی گئی
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے صحافی تنویر عباس نے بتایا کہ برازیل کےمہم جو نے پرمٹ نہیں لیا تھا اور وہ پیراگلائیڈنگ کرنے کے نتیجے میں حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد گلگت بلتستان میں پیراگلائیڈنگ پر مکمل پابندی لگا دی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے فرانسیسی کوہ پیماؤں نے رسک لیا اور بغیر اجازت کے پیراگلائیڈنگ کی۔
تنویر عباس نے بتایا کہ اس حوالے سے سیکریٹری سیاحت ضمیر عباس نے کہا ہے کہ فرانسیسی پیراگلائیڈرز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے کیوں کہ انہوں نے گلگت بلتستان میں پابندی کے باوجود پیراگلائیڈنگ کی۔