ٓ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل فیض حمید کی معروف صحافی ابصار عالم سے ایک مبینہ فون کال لیک ہوئی ہے جسے نجی ٹی وی چینل’ سما‘ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ریلیز کیا ہے۔ واضح رہے کہ ابصار عالم ان دنوں سما ٹی وی سے وابستہ ہیں۔
مبینہ فون کال میں جنرل فیض حمید ابصار عالم سے گلہ شکوہ کرتے ہیں کہ وہ انھیں لفٹ نہیں کراتے، پھروہ انھیں ایک کام کہتے ہیں۔ اس فون کال میں بریگیڈیئر غفار کا ذکر بھی ہوتا ہے جنھیں حال ہی میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مبینہ فون کال میں جنرل فیض حمید اور ابصار عالم کی باہمی گفتگو کیا ہوتی ہے، ذیل میں مکمل دی جا رہی ہے۔
ابصار عالم: ’ السلام علیکم، جناب عالی! کیسے ہیں آپ، خیریت سے ہیں؟‘
جنرل فیض حمید: ’خیریت سے، آپ سنائیں؟‘
ابصار عالم:’ میں ٹھیک ہوں، آپ کی دعائیں۔‘
جنرل فیض:’ آپ ہمیں لفٹ نہیں کراتے۔‘
اس پر ابصار عالم کہتے ہیں:’ کمال کرتے ہیں آپ، ساری لفٹ آپ کے لیے ہے۔‘
جنرل فیض حمید کہتے ہیں’ میں صحیح کہہ رہا ہوں۔ میں تو گلہ کر رہا ہوں۔‘
ابصار عالم: ’اچھا گلہ کر رہے ہیں آپ، لیکن ایسا ہوا کیا؟‘
جنرل فیض حمید:’ چلو! ایک بریگیڈیئر صاحب ہے ہمارا، اس کو بھیجوں گا۔ ایک کام ہے۔ دو پرانے چینلز کے لائسنس بیچے تھے، ان کے لائسنس پھنسے ہوئے ہیں۔ وہ تو ذرا آپ ایک اسپیشل مہربانی کروا دیں۔‘
ابصار عالم:’ کون سے والے؟‘
جنرل فیض حمید:’ وہ آئے گا، تفصیلات مجھے بھی نہیں پتہ۔ تفصیلات وہ بتائے گا۔‘
ابصار عالم:’ اچھا، آپ نے مجھے اس سے پہلے تو اس کا کچھ نہیں کہا تھا۔‘
جنرل فیض حمید:’ نہیں، ہم اور بہت کچھ کہتے ہیں۔ جب بھی ہم جاتے ہیں تو آگے سے کہتے ہیں کہ وہ ہماری بات نہیں سنتے۔ میں نے کہا کہ چلو! میں خود ان کو درخواست کردوں گا۔ وہ آئیں گے، بریگیڈیئر غفار نام ہے ان کا۔‘
اس پر ابصار عالم کہتے ہیں’ ٹھیک ہے‘ اور جنرل فیض بھی کہتے ہیں:’ ٹھیک ہے، اوکے‘۔ اور پھر کال ختم ہوجاتی ہے۔
اس فون کال سے اندازہ ہوتا ہے کہ ابصار عالم ان دنوں چیئر مین پیمرا تھےالبتہ یہ واضح نہیں کہ جن دنوں کی یہ کال بتائی جا رہی ہے، ان دنوں جنرل فیض حمید آئی ایس آئی میں متعین ہوچکے تھے یا نہیں۔