کنوداس کو گلگت شہر سے ملانے والا اہم تاریخی معلق پل

جمعہ 16 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کنوداس کو گلگت شہر سے ملانے والے معلق پل کو ایک تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ اس کی تعمیر کا آغاز مہاراجہ کشمیر نے 1888ء میں ہوا تھا  اور اس کی تعمیر 1905ء میں مکمل ہوئی۔ اس کے لوہے کے رسّوں کو جموں کشمیر سے استور کے راستے خچروں پر لاد کر لایا گیا تھا۔

پل خستہ حالی کی وجہ سے بند کردیا گیا تھا مگر اب  نئے تختے لگنے کے بعد پل کو دوبارہ آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پل کے ساتھ ساتھ  پرانی  دکانیں قدیم دور کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔ مگر اب یہ مارکیٹ گندگی اور کچرے میں تبدیل ہو رہی ہے جس کی وجہ سے اس کی خوبصورتی ماند پڑ رہی ہے۔

واضح رہے کہ گلگت شہر کا سب سے گنجان آباد علاقہ کنوداس جو دریائے گلگت کے اس پار واقع ہے، کو ملانے کے لیے انگریز دور میں اس پل کی تعمیر ہوئی تھی جو اب اکثر خستہ حالی کا شکار رہتا ہے۔

 گلگت شہر کو دوسرے علاقوں سے ملانے کے لیے لکڑی کے تختوں کے ذریعے مختلف پل مختلف اوقات میں تعمیر کیے گئے تھے، مگر ان میں کنوداس معلق پل سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

  سابق چیف سیکریٹری محی الدین وانی نے کنوداس معلق پل کو فوڈ اسٹریٹ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر بعض نا معلوم وجوہات کی بنا پر یہ فیصلہ تعطل کا شکار رہا، ساتھ ہی ساتھ لکڑی کے دیگر قدیم پل خستہ حالی کا شکار ہیں اور ان کے تختے گل سڑچکے ہیں اور کسی بھی سانحے کا باعث بن سکتے ہیں۔

یادر ہے کہ انگریز دور میں ہر چھ ماہ کے بعد پلوں کی مرمت ہوتی تھی، خراب تختوں کی جگہ نئے تختے لگائے جاتے تھے، بھاری سامان پل سے گزارنے اور سگریٹ نوشی پر سختی سے پابندی عائد تھی۔

 گلگت بلتستان میں بہت سے تاریخی پل موجود ہیں تاہم وہ خستہ حالی کی وجہ سے آخری سانسیں لے رہے ہیں۔ اگر حکومت ان پر توجہ دے تو انہیں محفوظ بنا کر سیاحوں کے لیے توجہ کا مرکز بنایا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp