کیا آپ پاکستان کو ختم کرنا چاہتے ہو؟ حنا خواجہ اور مشی خان کا انٹرنیٹ کی بندش پر غم و غصہ

جمعرات 15 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی شوبز انڈسٹری سے جڑی 2 مشہور اداکاراؤں حنا خواجہ اور مشی خان نے ملک میں انٹرنیٹ سروس کی سست روی اوربندش پر انتہائی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے اپیل کی ہے کہ خدا را کیا آپ پاکستان کو ختم کرنا چاہتے ہو، آپ وہ کر رہے ہو جو ہمارا دشمن بھی نہ کر سکا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام اپنی ایک پوسٹ میں پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی مشہور اداکارہ حنا خواجہ نے ایک ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے سرکاری حکام سے درخواست کی کہ وہ مواصلات کے ذرائع میں رکاوٹیں پیدا کرنا بند کریں۔

حنا خواجہ نے اپنے پیغام میں حکومت اور متعلقہ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک طرف، ہم اپنی بگڑتی ہوئی معیشت کا رونا روتے ہیں اور حکومت یہ دعویٰ بھی کرتی ہے کہ وہ اسے بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس کے باوجود دوسری جانب ملک بھر میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے، جس کا براہ راست اثر لوگوں کے کاروبار پر پڑتا ہے۔

حنا خواجہ نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے لوگوں کو ان کے ذریعہ معاش اور روزگار سے محروم کردیا جائے گا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’تم کيا چاہتے ہو‘؟ آپ نے خوف کی وجہ سے انٹرنیٹ بند کر دیا؟۔ آپ فائر وال کیوں نصب کر رہے ہیں؟ آپ معیشت اور کاروبار کو تباہ کر رہے ہو۔

انہوں نے کہا کہ’کیا آپ پاکستان کو ختم کرنا چاہتے ہو؟ آپ وہ کام کر رہے ہیں جو ہمارے دشمن نہیں کر سکے۔ آپ ملک کو اس طرح تباہ کر دیں گے۔ میری حکومت، فوج اور عدلیہ سے درخواست ہے کہ براہ مہربانی انصاف کریں۔

مشی خان کا انٹرنیٹ کی بندش پر غم و غصہ

ادھر شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مشی خان نے بھی ملک میں انٹرنیٹ سروس کی بندش اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

مشی خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’آپ سب کو یوم آزادی مبارک ہو لیکن کیا کہنے آپ کے، عوام بھاری ٹیکس ادا کر رہے ہیں، وہ مہنگائی کا براہ راست شکار ہیں، وہ مہنگائی کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔

انٹرنیٹ کی سست روی اور بندش پر بات کرتے ہوئے مشی خان نے کہا کہ آج کل تو ڈیڑھ گھنٹے میں ٹرین کراچی سے اسلام آباد پہنچ جائے لیکن واٹس ایپ کا پیغام وصول کنندہ تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

مشی خان کہتی ہیں کہ ’میں حیران اور پریشان ہوں کہ جو لوگ اپنے کام کے لیے انٹرنیٹ پر انحصار کرتے ہیں جیسے کال سینٹرز اور ای کامرس ویب سائٹس، آپ لوگ اس خراب انٹرنیٹ کے ہوتے ہوئے کام کیسے کر رہے ہیں؟۔

مشی خان نے حکومت سے سوال کیا کہ’آپ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ ہمارے پاس انٹرنیٹ کی صرف ایک سہولت تھی جو ہمیں اتنا ٹیکس ادا کرنے کے بعد مل رہی تھی، براہ مہربانی ہمیں بنیادی سہولیات دیں، کم از کم ہمیں انٹرنیٹ دیں، مجھے لگتا ہے کہ ہم پتھر کے دور کی طرف بڑھ رہے ہیں، آج ہمیں یہ صرف سست انٹرنیٹ ملا اور یہ صرف لوڈنگ سائن دکھاتا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین مشی خان سے اتفاق کر رہے ہیں۔ آن لائن ورکرز اور فری لانسرز مشی خان کے بیان پر لکھ رہے ہیں کہ فری لانسر ایپ فائیور نے متعدد مسائل کی وجہ سے پاکستانی فری لانسرز کے ساتھ کام کرنا بند کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp