انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی بندش یا انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے سے 25 لاکھ فری لانسرز بیروزگار ہوسکتے ہیں۔
ملک بھر میں گزشتہ کئی روز سے انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہے، جس کے باعث انٹرنیٹ صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، انٹرنیٹ کی بندش سے آن لائن کاروبار کرنے والوں کو ہزیمت کا سامنا ہے، کئی کاروباری افراد اپنا کاروبار بیرون ملک منتقل کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 2 ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کیا جائے، سینیٹ کمیٹی نے ڈیڈ لائن دے دی
چیئرمین انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن شہزاد ارشد کے مطابق پی ٹی اے یہ بتانے سے قاصر ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ بند کیوں ہے یا اس کی رفتار سست کیوں ہے، جس کے باعث لوگ پریشان ہوکر اپنا کاروبار بیرون ملک منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
پاک ٹیلی کام کے سابق ممبر پرویز افتخار کے مطابق موبائل ڈیٹا صارفین کے لیے 4G کی رفتار پہلے ہی سست تھی، اب انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے سے ایسا لگ رہا ہے کہ ہم پتھر کے دور میں واپس جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں فائروال کے ذریعے سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کی تیاری، وی پی این بھی کام نہیں آئے گا
’پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی اکثریت موبائل ڈیٹا استعمال کرنے والوں کی ہے، انٹرنیٹ کی 138 ملین صارفین میں سے 135 ملین افراد موبائل پر انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں،ملک میں انٹرنیٹ کی بندش یا انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے سے 25 لاکھ فری لانسرز بیروزگار ہوسکتے ہیں‘۔
ملک میں انٹرنیٹ کب بحال ہوگا؟
انٹرنیٹ کی بندش سے پریشان صارفین انتظار میں ہیں کہ ملک میں کب انٹرنیٹ بحال ہو یا اس کی رفتار بہتر ہو تو ان کی پریشانی میں بھی کمی آئے، اس حوالے سے پاک ٹیلی کام ذرائع نے کہا ہے کہ ملک میں 2 سے 3 روز میں انٹرنیٹ کی صورتحال بہتر ہوجائے گی، کیوں کہ ملک میں فائروال کی تنصیب کے ٹرائل کا دوسرا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے۔