عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کیس میں متفرق درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے 190 ملین پاؤنڈز کیس سے متعلق ریمارکس مقدمہ پر اثرانداز ہوں گے لہذا وہ سابق وزیر اعظم عمران خان سے متعلق کسی مقدمے کی سماعت نہ کریں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس کیخلاف دائر درخواست میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے گزشتہ روز 190 ملین پاونڈز کیس کے معاملہ پر ریمارکس کو حوالہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عمران خان ںے بارہا چیف جسٹس کے مس کنڈکٹ پر اپنے مقدمات کی سماعت نہ کرنے درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: عمران خان نے جیل ٹرائل روکنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
علیمہ اور عظمیٰ خان نے صحافی مریم نواز خان کی جانب سے ایکس ڈاٹ کام پر ایک پوسٹ کا حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے 190 ملین پاؤںڈز کیس سے متعلق ریمارکس دیے ہیں، مارگلہ نیشنل پارک کیس کا القادر ٹرسٹ کیس سے کوئی تعلق نہیں، ان ریمارکس سے ٹرائل متاثر ہوا۔
چیف جسٹس کے اسی متنازع ریمارکس کے حوالے سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس سے چیف جسٹس کے ذہنی رجحان کا پتا چلتا ہے کہ وہ ہمارے بھائی سے متعلق متعصب ہیں، درخواست میں چیف جسٹس سے 190 ملین پاؤنڈز کیس سے متعلق ریمارکس واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے ان سے عمران خان سے متعلق کوئی بھی کیس نہ سننے کی درخواست کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: مونال ریسٹورنٹ کے مالک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری، ڈائنو ویلی کا ریکارڈ طلب
درخواست میں عمران خان کی بہنوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف مس کنڈکٹ پر سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا حق رکھتے ہیں کیونکہ ان کے 190 ملین پاؤنڈز سے متعلق ریمارکس کیس پر اثرانداز ہوں گے۔
علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے القادر ٹرسٹ کیس میں اپنا فیصلہ دے دیا ہے اب صرف ایک فارمیلٹی رہ گئی ہے کہ سیشن جج عمران خان کو سزا دیں۔
’میں نے اور میری بہن نے چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ ہمارے بھائی سے متعلق مقدمات نہ سنیں، چیف جسٹس کے عہدے کی معیاد صرف 2 مہینے رہ گئی ہے، آپ اپنی عزت کا خیال رکھیں اور باعزت طریقے سے چھوڑ کر جائیں اور عمران خان سے متعلق مقدمات کی سماعت نہ کریں۔‘
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیا ہے اور اس کا بحریہ ٹاؤن سے کیا تعلق ہے؟
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ وہ قاضی فائز عیسیٰ کے سامنے پیش ہوکر ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان سے متعلق کیس نہ سنیں، 190 ملین پاؤنڈ آئے تو سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں ہی ہیں، قاضی صاحب کو بلڈر ملک ریاض کی اتنی فکر ہے تو ازخود نوٹس لے کر طلب کرلیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائی کے کیس کے لیے سپریم کورٹ آئی ہیں، ان کے پاس کیسز ختم ہو گئے ہیں اگر یہ فوجیوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیں تو کیا کہا جا سکتا، بحیثیت وزیر اعظم عمران خان کا تعلق ہر فوجی سے تھا۔