قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے اور کمیٹی کے رکن اقبال آفریدی نے خواتین کے لباس پر اعتراض اٹھا دیا۔
اقبال آفریدی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں شریک کے الیکٹرک کی خاتون جس لباس میں شریک تھی، وہ قابل اعتراض ہے، اس طرح کے لباس میں اجلاس میں شرکت نہیں ہونی چاہیے، اجلاس میں خواتین کے لباس کے لیے ایس او پیز ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: لباس اور ٹانگیں دکھانے پر شوہر کو اعتراض نہیں تو پاکستانیوں کو کیوں؟ اشنا شاہ
پی ٹی آئی رکن کا کہنا تھا کہ یہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہے، یہاں ہمیں لوگ دیکھتے ہیں، ایک مہذب معاشرے میں لوگ اس حلیے میں آئیں گے تو بچے کیا سوچیں گے، وہ اپنے معاشرے کے انہی لوگوں سے سیکھتے ہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں آنے والے لوگوں کے لیے ایس او پیز ہونے چاہئیں۔
اقبال آفریدی کا قائمہ کمیٹی میں خواتین کے لباس پر اعتراض۔#WENews #IqbalAfridi #LatestNews pic.twitter.com/3jakI4cr2T
— WE News (@WENewsPk) August 16, 2024
محمد ادریس کے زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے آج ہونے والے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو 590 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ سیکریٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومتی پالیسی کے مطابق جہاں جتنا زیادہ نقصان ہوتا ہے وہاں پر اتنی ہی زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بجلی کے بل گھر کے کرائے سے بھی بڑھ گئے، بلوم برگ
پاور ڈویژن حکام نے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ حیسکو میں سالانہ 53 ارب روپے کے نقصانات ہیں، حیسکو کے سی ای او نے کہا کہ اس کے 46 فیڈر 80 سے 90 فیصد اوور لوڈڈ ہیں، حیسکو میں 60 سے 80 فیصد نقصانات والے فیڈرز پر 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔
کے الیکٹرک حکام نے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ کے الیکٹرک کو گزشتہ مالی سال کے دوران 30 ارب روپے کا نقصان ہوا، کمیٹی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے سوال کیا کہ کے الیکٹرک کا نقصان کون پورا کرتا ہے، جس پر ایم ڈی کے الیکٹرک مونس علوی نے جواب دیا کہ نقصان ہم خود پورا کرتے ہیں۔ الیکٹرک کے مینیجنگ ڈائریکٹرنے کہا کہ حکومت جو سبسڈی دیتی ہے وہ ٹیرف کے فرق کے لیے ہے۔
اجلاس میں ڈسکوز کی نجکاری سے متعلق بھی معاملہ زیرغور آیا۔ سیکریٹری وزارت توانائی نے کمیٹی کو بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں 3 ڈسکوز کی نجکاری کی جائے گی، ان ڈسکوز میں فیسکو، آئیسکوگیپگو شامل ہے۔