اسلام آباد ہائیکورٹ میں آئندہ ہفتے کتنے جج دستیاب ہوں گے؟ ڈیوٹی روسٹر جاری

ہفتہ 17 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ ہفتے کے لیے ججز ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا۔ 19 اگست سے 23 اگست تک 3 جج دستیاب ہوں گے۔

ججز ڈیوٹی روسٹر کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق ایک ہفتے کی تعطیلات کے بعد واپس آگئے ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بھی کیسز کی سماعت کے لیے دستیاب ہوں گے۔

مزید پڑھیں:جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کے لیے 3 سنگل اور 1 ڈویژن بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔ 19 اگست سے 23 اگست تک 3 ججز دستیاب ہوں گے۔ چیف جسٹس عامر فاروق ایک ہفتے کی تعطیلات کے بعد واپس آگئے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بھی کیسز کی سماعت کے لیے دستیاب ہوں گے۔

مزید پڑھیں:جسٹس بابر ستار نے جو الزامات لگائے ان کا ثبوت چاہیے، فیصل واوڈا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے دیگر 5 ججز عدالتی تعطیلات کے باعث دستیاب نہیں ہوں گے۔ آئندہ ہفتے ضرورت کے پیش نظر خصوصی ڈویژن بینچ اور لارجر بینچ دستیاب ہوگا۔ چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈپٹی رجسٹرار نے ججز ڈیوٹی روسٹر جاری کیا۔ ہائیکورٹ میں موسم گرما کی تعطیلات 10 جولائی سے 10 ستمبر تک ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

دھُرندھر میں اکشے کھنہ کا کردار وائرل، ’انڈین بن کر فلاپ رہے پاکستانی کردار نے لیجنڈ بنادیا‘

بھارت کو ایک اور مصیبت کا سامنا، میکسیکو نے بھی 50 فیصد ٹیکس نافذ کر دیا

افغان علما اور طالبان حکومت کا بیرون ملک کارروائی کرنے والوں کو سخت پیغام خوش آئند، امن کی راہ ہموار

خالدہ ضیا کی حالت گردے ناکارہ ہونے کے بعد مزید تشویشناک، وینٹی لیٹر پر منتقل

لاہور میں ٹریفک اصلاحات کے مثبت اثرات، 12 روز میں مہلک حادثات کی شرح میں 47 فیصد کمی

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل