ملک بھر میں بارش کی تباہ کاریاں، سندھ میں 77 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، کئی علاقوں کے لیے وارننگ جاری

پیر 19 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ کے مختلف شہروں اور اضلاع میں بارش نے تباہی مچادی، سکھر میں بارش کا گزشتہ 77 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 4 اسپیلز میں 263 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوراں خيرپور میں 169 ملی میٹر، لاڑکانہ میں 123 ملی میٹر، موئن جو دڑو میں 119 ملی میٹر، روھڑی میں 119ملی میٹرجیکب آباد میں 99 ملی میٹر اور دادو میں 75 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔

تیز بارشوں سے آبپاشی نظام کافی متاثر ہوا ہے جبکہ کئی علاقوں میں ڈرینج سسٹم بھی اوور فلو ہو رہا ہے جس کی وجہ سے چاول، کپاس، کھجور اور دیگر فصلوں کو بہت نقصان ہوا ہے۔ بارشوں سے موہنجودڑو کے قدیم آثاروں کو بھی نقصان پہنچا، آثار قدیمہ سے مٹی بہہنے سے دیواریں و دیگر مقامات کمزور ہونے لگے۔

مزید پڑھیں:سکھر میں 297 ملی میٹر بارش ریکارڈ، نظام زندگی درہم برہم، انتظامیہ پانی کی نکاسی میں ناکام

لاڑکانہ شہر کی گنجان آباد یار محمد کالونی میں بارش کے پانی کی عدم نکاسی پر گھر میں جمع ہونے والے پانی میں 7 سالہ بچہ جواد ڈوب کر جاں بحق ہو گیا جس سے گھر میں کہرام مچ گیا۔ بیشتر نشیبی علاقوں میں بارش اور سیوریج کا پانی کھڑا ہونے سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے کوئی رلیف کیمپ تک نہیں بنایا گیا ہے۔

موسلادھار بارش نے محراب پور میں سیلابی صورتحال پیدا کردی۔ محراب پور: سوچی کالونی, پیرشیرشاہ کالونی، سومراہ کالونی، مدرسہ کالونی ڈوب گئے۔ مکین گھروں تک محدود ہوگئے، دیہاتوں کو جانے والی رابطہ سڑکیں پانی کی وجہ سے منقطع ہوگئیں۔

خیرپور، سکھر اور مضافاتی علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی، سکھر میں 180ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی۔

مزید پڑھیں:کے پی: بارشوں نے ڈیڑھ ماہ میں 64 جانیں لے لیں، چترال میں ایمرجنسی

حالیہ بارشوں سے 189 اموات رپورٹ

این ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے 17 اگست تک 189 افراد جاں بحق ہوئے۔ سب سے زیادہ پنجاب میں 68 اموات ہوئیں۔ خیبرپختونخوا میں 85 زندگیاں گئیں۔ سندھ میں 32، بلوچستان میں 15 اور گلگت بلتستان میں 4 افراد جاں بحق ہوئے ۔ آزاد کشمیر میں بارشوں سے 5 اموات ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران ملک بھر میں 337 افراد زخمی ہوئے۔ 645 گھر مکمل تباہ ہوئے۔ ایک ہزار 419 کو جزوی نقصان پہنچا۔ 8 اسکول، 35 پل تباہ ہوئے۔ 323 جانور سیلاب کی نذر ہوگئے۔

ملک بھر میں مزید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی

سندھ میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ نوشہرو فیروز میں کئی گھنٹوں سے مسلسل بارش کے باعث سڑکوں پر 2 سے 3 فٹ پانی جمع ہوگیا۔ سکھر میں کل شام سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ سیہون، سکرنڈ، دادو، میہڑ، خیرپور، ناتھن شاہ اور محراب پور میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج بھی سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں طوفانی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

مزید پڑھیں:طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، پنجاب میں 8 افراد جاں بحق، بلوچستان میں ریلوے نظام شدید متاثر

مسافر ٹرین کی آمدورفت بند

بارشوں کے نئے سسٹم نے بلوچستان میں بھی تباہی مچا دی۔ سبی کے ندی نالے بپھر گئے۔ دریائے ناڑی اور لہڑی ندی میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، کوہلو سبی شاہراہ سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی۔
مستونگ میں بارش اور سیلابی ریلوں سے گھروں کو نقصان پہنچا، تحصیل کردگاپ میں رابطہ سڑک بہنے سے آمدورفت معطل ہوگئی۔ بارکھان میں کئی مکانات کی دیواریں گرگئیں۔ جھل مگسی کے ندی نالوں میں طغیانی۔ گنداوا کی تمام رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ جعفر آباد میں بارش نے جل تھل ایک کردیا۔ ڈیرہ الہ یار میں پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا۔

بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں سیلاب سے ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچنے کے باعث مسافر ٹرین کی آمدورفت بند ہوگئی۔ ریلوے حکام کے مطابق گزشتہ روزطوفانی بارش سے چمن اور کوئٹہ کے درمیان ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا، جس کے باعث مسافر ٹرین کی آمدورفت بند کردی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp