عام انتخابات میں فیصل آباد کے حلقہ 97 سے الیکشن لڑنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار نے سپریم کورٹ میں زیرسماعت ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق کیس میں عدالت سے التوا کی استدعا کردی۔
جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار سعداللہ بلوچ کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت سے مقدمہ کی سماعت میں التوا کی درخواست کی، جس پر سپریم کورٹ نے مقدمہ کی سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے ارکان اسمبلی کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، عدالت نوٹس لے، پی ٹی آئی
دوران سماعت مسلم لیگ ن کے امیدوار علی گوہر بلوچ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 8 فروری کے انتخابات میں این اے 97 میں 9 ہزار سے زائد ووٹ مسترد ہوئے، ریٹننگ افسر کو نتیجہ فائنل کرنے سے پہلے دوبارہ گنتی کی درخواست دی۔
وکیل حسن رضا پاشا نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے درخواست پر دوبارہ گنتی نہیں کرائی۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کے رزلٹ میں سعد اللہ بلوچ کامیاب ہوئے تھے.وکیل حسن رضا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں دوبارہ گنتی کے معاملہ پر فیصلہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کا پیغام ہے، قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے، عمرایوب
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ن لیگی امیدوار علی گوہر کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی گئی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ نے این اے97 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دیا تھا۔ این اے 97 فیصل آباد سے سنی اتحاد کونسل کے سعداللہ بلوچ کامیاب امیدوار قرار پائے تھے۔
فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق، حلقہ این اے 97 فیصل آباد سے آزاد امیدوار سعداللہ بلوچ نے 72 ہزار 614 ووٹ حاصل کیے تھے، ان کو 2 ہزار 303 ووٹووں سے برتری حاصل تھی جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار علی گوہر بلوچ 70 ہزار 311 ووٹ لے کردوسرے نمبر پر رہے تھے۔