سیاسی پیر ومرشد کی کرامات۔!

پیر 3 اپریل 2023
author image

چوہدری خالد عمر

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک سیاسی پیر مرشد نے اپنے نوجوان مریدوں کو خوشحال کرنے کے لئے طرح طرح کی انوکھی ریاضت کروانی شروع کر دی۔اور وہ یہ کہ ان چھوٹے بڑے لڑکوں کو پارک میں موجود درختوں کے ساتھ الٹا لٹک کر انہیں انتہائی ہیجان خیز انداز میں جھولے لینے کا اعلان کرتا۔

خاکسار پورا دن اس احمق پیر کے قصے کہانیاں کو سوشل میڈیا پر دیکھتےاورتصورپر غور کرتا رہتا کہ بھلا درخت کے ساتھ الٹا لٹکنے کاملکی خوشحالی اور اصلی آزادی کے ساتھ کیا تعلق ہوسکتا ہے؟

مگر کچھ پلے نہ پڑا، اکثر اس سیاسی پیر کی زیارت ٹویٹر پر یا عدالتوں میں پیشیوں پر یا اپنے چند مریدوں سے تقریر کرتے ہوئے ہوتی رہتی ہے وہ اکثر کم عمر کے بچوں میں چمگادڑانہ صلاحیتیں اجاگر کرنے کا دلچسپ سلسلہ شروع کئے ہوئے ہے۔

اکثر اوقات کیمروں کے آگے انٹرویو دیتے ہوئے مذکورہ سیاسی پیرنے جتنی بھی گفتگو فرمانی ہوتی ہے اس کا سر پیر جوڑنے اور اس کا کوئی مطلب نکالنے کے لئے طویل عرصہ درکار ہوتا ہے۔منطق اور دلیل کے جھنجھٹ سے یکسر بے نیاز یہ سیاسی پیر اپنی دیدہ و پوشیدہ کرامات بیان کرتے چلے جاتے مگر ہمیشہ شروعات کھیل کے میدان سے ہی کرتے۔

پیرومرشد نے اپنے ساتھ الٹے لٹکائے چند معصوم بچوں کو انتہائی خطرناک انداز میں تڑپتے راتوں کو آگ جلا کر اور ساز کی دھن پر پھڑپھڑاتے دیکھ کر ہمیں حیرت اس بات پر نہیں ہوئی کہ سیاسی پیرمرشدنے پاکستان کے مستقبل کا حشر نشر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، بلکہ حیرت کا باعث وہ بے حس وہ مریدین ہیں جو بذات خود اور اپنے بچوں کو اس انتہائی خطرناک حرکت کی اجازت دے دیتے ہیں۔

ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے بتایا ہے کہ ایسے سیاسی پیر مرشد اپنے سمیت اپنے اردگرد کے لوگوں اور مریدین کا دماغی توازن خراب کرنے کے بعد بہت جلد مکمل ذہنی توازن کھو بیٹھتے ہیں۔

ویسے دیکھا جائے تو ملک کو آزادی ملی پونی صدی سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے اور غربت ختم کرنے اور معاشی خوشحالی متعارف کروانے کے لئے آئی ایم ایف بھی تقریباً اسی قماش کی تدابیر پرعمل پیرا ہے۔

یہ کمبخت سیاست بھی بڑوں بڑوں کو اپنے جال میں پھنسا کر الٹکا لٹکا کر پھانسی دلوا کر دھماکوں میں مروا کر کوکین یا پھر بھنگ کا نشہ کرکے سونے والوں کو سلاتی اور جگاتی رہتی ہے اور جعل ساز سیاسی پیر خود بھی اور اپنے چند حواریوں کو بھی پارک کے درختوں ، عدالتوں میں لگے کھمبوں کےساتھ الٹا لٹک کر طرح طرح کی بہودگیاں کرنے کا درس دینے سے باز نہیں آ رہے۔

یہ سلسلہ ایک عرصے سے جاری و ساری ہے اور اس نے ہماری قوم کو ذہنی طور پر اس قدر مفلوج کر رکھ ڈالا ہے کہ اب ہم میں غلط اور صحیح کی تمیز یکسر دم توڑ چکی ہے۔

پچھلے چند سالوں میان ہم نے اس ملک کےساتھ وہ سلوک کیا ہے جو ہلاکو خان مسلمانوں کی لائیبریریوں کے ساتھ کیا کرتا تھا اور اب تو سیاسی پیر مرشد ملک کو اس نکڑ پر لاکھڑا کرنا چاہتے ہیں جہاں ڈوبتے کو تنکے کا سہارا بھی میسر ناں ہو سکے۔

پاکستان زندہ باد

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp