سعودی عرب میں حرا ثقافتی منصوبہ پر کام جاری ہے، یہ مکہ مکرمہ میں ایک ترقیاتی منصوبہ ہے جس کا مقصد تاریخی حرا علاقے کو ایک مکمل ثقافتی علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔
’حرا ثقافتی منصوبے ‘ کا بنیادی مقصد علاقے کے ثقافتی اور تاریخی ورثے کو اجاگر کرنا ہے، خاص طور پر جبل حرا کو، جو دینی اور تاریخی لحاظ سے بڑی اہمیت رکھتاہے۔
منصوبے میں ثقافتی اور سیاحتی سہولیات کی فراہمی بھی شامل ہے تاکہ علاقے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کر کے اسے ایک ممتاز ثقافتی اور سیاحتی مقام بنایا جا سکے، ان سہولیات میں عجائب گھر، نمائشیں، کتب خانوں کا قیام شامل ہے۔
وحی نمائش
وحی نمائش، یہ علاقے کا مرکزی مقام ہے جہاں زائرین کو ایک خصوصی ہال میں نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کے نزول کی کہانی بیان کی جاتی ہے۔ اس نمائش میں داخلے کے لیے ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔
قرآن میوزیم
قرآن میوزیم، یہ مکہ مکرمہ کا پہلا عجائب گھر ہے جو قرآن کریم کے موضوع پر مبنی ہے اور جدید تکنیکی وسائل کی مدد سے قرآن کریم کی عظمت اور مسلمانوں کی زندگی پر اس کے اثرات کو دکھایا جاتا ہے، اس کے علاوہ یہاں پرانے قرآن مجید کے نسخے بھی رکھے گئے ہیں۔
سعودی قہوہ میوزیم
سعودی قہوہ میوزیم، یہ نمائش زائرین کو ’سعودی کافی‘ کی مختلف اقسام اور انہیں تیار کرنے کے طریقے سے متعارف کراتا ہے، جو کہ سعودی ثقافت کی ایک نمایاں علامت ہے۔
کلچرل لائیبریری
کلچرل لائیبریری، اس کتب خانے میں علمی کتابیں، حوالہ جات، نمائشیں اور مختلف تکنیکی وسائل شامل ہیں جو مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، مقدس مقامات اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔
حرا باغ
حرا باغ یہ ایک وسیع باغ ہے، یہاں بیٹھنے اور لطف اندوز ہونے کے لیے کیبنز بھی موجود ہیں۔
کمرشل سہولیات
کمرشل سہولیات، تجارتی سہولیات میں مختلف کیفے اور ریستوران شامل ہیں جو مکہ مکرمہ کے مشہور مقامی اور بین الاقوامی پکوان پیش کرتے ہیں اور اس کے علاوہ یہاں ایسی دکانیں بھی ہیں جو اس مقام کی شناخت کو اجاگر کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ سب سے اہم بات کہ زائرین کے لیے غار حرا تک پہنچنے کا راستہ تیار کیا گیا ہے، غارِ حرا وہ جگہ ہے جہاں نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا نزول ہوا تھا، یہ راستہ پہاڑ کی بنیاد سے شروع ہو کر غار حرا تک پہنچتا ہے، راستے میں اس میں رہنمائی کے بورڈز، حفاظتی تدابیر اور آرام کے مقامات بھی شامل ہیں۔
سعودی حکومت اس وقت حرا کیبل کار منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے، جس کے ذریعے زائرین غار حرا تک آسانی سے اور محفوظ طریقے سے پہنچ سکیں گے۔
یہ اقدامات سعودی عرب کی 2030 ویژن کے تحت تاریخی آثار کی ترقی اور حرمین شریفین کے زائرین کی خدمت اور ان کے دینی اور علمی تجربات کو بڑھانے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔