فیکٹ چیک: کیا ستارہ ٹیکسٹائل بند ہوگئی؟

پیر 19 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ستارہ ٹیکسٹائل اورستارہ گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) میاں محمد ادریس نے ’ستارہ ٹیکسٹائل ‘کے بند ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ستارہ ٹیکسٹائل بند ہوئی ہے نہ بند ہو گی بلکہ اسے جدید مشینری پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

پیر کو ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو کے دوران ستارہ گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں محمد ادریس نے کہا کہ ’ستارہ ٹیکسٹائل‘کے بند ہونے کی افواہیں پھیلائی گئیں، جن پر افسوس ہے، ایسی صحافت نہیں ہونی چاہیے جس میں خبر کم اور افوا زیادہ ہو۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ میں اسلام آباد میں تھا تو ایک صحافی بھائی نے خبر چھوڑ دی کہ ستارہ ٹیکسٹائل میں آگ لگ گئی، اسی طرح میں اسلام آباد سے آ رہا تھا تو کسی نے خبر چھوڑ دی کہ مجھے اغوا کر دیا گیا ہے۔ اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ صحافت پر پھرسوالات اٹھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ستارہ ٹیکسٹائل‘ کی بندش کے حوالے سے خبر بالکل ہی ’تصویر کا دوسرا رُخ‘ کی مانند ہے، ستارہ ٹیکسٹائل کو ہم نے جدید مشینری پر منتقل کرنے کے لیے بند کیا ہے، ہمارا برانڈ بھی چلے گا، ہماری تمام پراڈکٹس چلیں گی، ستارہ ٹیکسٹائل کا پودا 1958 میں لگایا گیا تھا جو آج تک چل رہا ہے اور آئندہ بھی چلتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے حقیقی صحافت کرنی ہے تو فیصل آباد میں جا کر دیکھ لے وہاں ہمارا پلاٹ موجود ہے جس پر ہم ستارہ ٹیکسٹائل کو جدید مشینری کے ساتھ منتقل کر رہے ہیں۔ ہم جدید آرٹ ٹیکنالوجی لے کر آئیں گے، یہ ٹیکسٹائل مل ہمارے داد اور والد کی میراث ہے، ہمارا خاندان اسے جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فیصل آباد کی اولین ٹیکسٹائل ملز میں شامل ستارہ ٹیکسٹائل ملز سمیت 100سے زائد چھوٹی بڑی فیکٹریاں بند ہو گئی ہیں۔

ٹیکسٹائل یونٹس کی بندش سے مجموعی طور پرفیصل آباد میں ڈیڑھ سے 2 لاکھ مزور بے روزگار ہوگئے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی ، مارک اپ ریٹ سنگل ڈیجٹ پر نہ لائی تو جو صنعتیں چل رہی ہیں وہ بھی بند ہو جائیں گی۔

پیٹرن چیف ٹیکسٹائل ایکسپورٹر خرم مختار کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ حکومت ریفنڈز ادائیگی، بجلی، گیس سستی، مارک اپ ریٹ سنگل ڈیجٹ پر لائے تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔ستارہ ٹیکسٹائل کا ایک یونٹ کچھ عرصہ قبل بند ہو چکا تھا جبکہ گزشتہ روز بند ہونیوالے یونٹ سے مزید 900 ملازمین بیروزگار ہو گئے ۔ جن ٹیکسٹائل ملز میں پیداواری عمل جاری ہے وہاں بھی پیداوار کو 40 فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp