وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ بچوں کو گارڈ آف آنر ملتے دیکھا تو آنکھیں نم ہوگئیں، مجھے رلانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اس سے پہلے کتنی بار جیل گئی ہوں، مقدمات کا سامنا کیا ہے لیکن کبھی میری آنکھ میں آنسو نہیں آئے۔
پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج طلبا اور والدین کے لیے بڑا دن ہے، پوزیشن ہولڈرز نے والدین اور اساتذہ کا نام روشن کیا، تمام پوزیشن ہولڈرز کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
مزید پڑھیں: مریم نواز کا ویژن، پنجاب جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں تمام صوبوں پر بازی لے گیا
انہوں نے کہا کہ پوزیشن ہولڈر طلبا ہمارے سر کا تاج ہیں، بچوں کی کامیابی پر ماں کی طرح خوش ہوں۔ وزیر تعلیم سے کہا کہ پوزیشن ہولڈرز کو گارڈ آف آنر دیا جائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے، شہباز شریف جب وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے 2011میں لیپ ٹاپس اسکیم شروع کی، آپ کو حکومت کی جانب سے تمام آسانیاں ملنی چاہییں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کل میری جگہ پر آپ پوزیشن ہولڈرز میں سے کوئی بچہ یا بچی کھڑی ہوگی، یہاں جو وزیرتعلیم لگائے جاتے ہیں ان کا تعلیم سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا، وزیرتعلیم رانا سکندر حیات بہت پڑھے لکھے ہیں اور ان کی ٹیم نے بہترین کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے آئندہ پوزیشن ہولڈرز کی تعداد زیادہ ہوگی، میرے پاس پنجاب میں 49 ہزار اسکول ہیں، ابھی تک کوئی بہتری نہیں، یہ ایسی چیز نہیں کہ راتوں رات کوئی بہتری آئے گی، ہم تعلیم میں بہت ساری اصلاحات لارہے ہیں، آئندہ 5سال میں پنجاب میں شعبہ تعلیم کی شکل بدل جائے گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ دانش اسکولز وزیراعظم شہبازشریف صاحب کا لگایا گیا پودا ہے، آفس میں بیٹھ کر والد نوازشریف اور چچا شہبازشریف کے کاموں کے بارے سوچتی ہوں تو میرے اوپر احساس ذمہ داری اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے پنجاب کے ریونیو ہدف میں 50 ارب روپے کا اضافہ تجویز کردیا
ان کا کہنا تھا کہ 25 ارب روپے سے اسکالرشپ اسکیم شروع کررہی ہوں، کوشش ہوگی اسکالر شپ پروگرام میں طلبا کی تعداد بڑھائیں، بہترین پوزیشن ہولڈرز جہاں پڑھنا چاہیں پڑھیں فیس دینا میری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبا کے پاس اپنی ذاتی سواری ہونی چاہیے، الیکٹرک بائیکس بھی طلبا کو ملنا شروع ہوگئی ہیں، تقریباً 30 ہزار الیکٹرک بائیکس طلبہ کو دے رہے ہیں، تعداد مزید بڑھائیں گے۔