امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پہلے کہ کوئی ’’میرے ہم وطنو کہنے والا آ جائے، سیاستدان مل بیٹھیں اور پورے ملک میں انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق ہو جائیں۔
جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ سیاسی اور معاشی بحران کے بعد ملک آئینی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، ایک دوسرے کو مسترد کرنے کا کھیل جاری ہے، مثبت پیش رفت جس کے لیے قوم ترس رہی ہے وہ کوئی نہیں ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ایک دوسرے کی نفی کرنے کی بجائے مشترکات کی طرف آنے کی ضرورت ہے ۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی لڑائی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا ہے اور اب بات ایک بار پھر وہیں پر آ گئی ہے کہ ’میرا جج زندہ باد‘ اور ’تمہارا جج مردہ باد‘۔ انہوں نے کہا کہ ادارے متنازعہ ہو رہے ہیں۔ عدالتوں کے اندر سیاسی مسائل حل ہوں گے نہ ہی مارشل لاء یا کسی ٹیکنوکریٹ یا صدارتی نظام سے بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام ہی اس ملک کے وارث ہیں، ان سے ہی فیصلہ لینا پڑے گا۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی میں لڑائیاں جاری رہیں تو انارکی آئے گی اور خدانخواستہ لیبیا اور شام کی سی صورتحال بھی بن سکتی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ اس سے پہلے کہ ” کوئی میرے عزیز ہم وطنو” کہنے والا آجائے، سیاست دان مل بیٹھیں اور پورے ملک میں انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق ہوجائیں، دو صوبوں میں الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔