ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک امریکی خاتون کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ ایک گہری مسکراہٹ لیے جھوم جھوم کر اعلان کر رہی ہیں کہ وہ اپنی بچی کے جنازے کے لیے تیار ہو رہی ہیں اور وہ جگہ یہی ہے جہاں وہ اپنی شادی لیے بنی سنوری تھیں۔
سوشل میڈیا پر فعال کریسا وِڈر نامی خاتون کی مذکورہ ویڈیو کے بعد نے مختلف پلیٹ فارمز پر بحث چھڑگئی ہے اور خاتون پر کڑی تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وہ اپنے بچے کی آخری رسومات کے لیے کپڑے پہنے ہوئے ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ ’میں اپنے بچے کے جنازے کے لیے وہیں تیار ہو رہی ہوں جہاں میں اپنی شادی کے لیے تیار ہوئی تھی‘۔
اپنے بچے کی آخری رسومات کے لیے خود کو تیار کرتے ہوئے اس طرح لہک لہک کر فلمانے اور ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کرنے پر سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا سے الگ تھلگ رہنے والے ’مقامی لوگوں کا عالمی دنیا‘
ویڈیو خاتون پولکا ڈاٹ والے لباس میں جھومتی خاتون نے کیپشن میں یہ بھی کہا کہ ’ہم نے اس (اپنی بیٹٰ) کی زندگی کا جشن بھی وہیں منایا جہاں ہماری شادی ہوئی تھی اور اب آخری رسومات سیلیبریٹ کرنے کے لے بھی اس سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہے‘۔
انسٹاگرام پر اس ویڈیو کو 12 ملین ویوز ہو چکے ہیں۔ اگرچہ کریسا نے تبصرے بند کر دیے لیکن ان کی ویڈیو بھی Reddit تک پہنچ گئی جہاں لوگ اس بات پر ششدر ہیں۔
مزید پڑھیے: قبروں کی مفت صفائی کرنے والی خاتون ٹک ٹاکر تنقید کی زد میں
“ایک صارف نے اپنے کمینٹس میں کہا کہ وہ اس پوسٹ پر بہت غصے میں ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہا کہ انہوں نے ایک جوڑے کو اپنے شیر خوار کی میت کو دفناتے وقت فلمنگ کرتے دیکھا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایسا کون کرتا ہے اور کیا لوگوں نے چند لائکس اور تبصروں کے لیے اپنا ضمیر، دماغ اور سب کچھ کھو دیا ہے۔
ایک اور صارف نے بتایا کہ بدقسمتی سے انہوں نے خاتون کی گزشتہ ویڈیوز بھی دیکھی ہیں جب انہیں بچی ہونے والی تھی تو وہ اپنے حمل سے زیادہ خوش بھی دکھائی نہیں دیتی تھیں، کبھی کہتیں کہ پیٹ میں بچی نے مجھے بیمار کردیا ہے۔ صارف نے بتایا کہ اسپتال کے تمام شب و روز پر بھی فلمنگ کی گئی تھی۔ صارف نے کہا کہ عجیب بات ہے لوگ ایسے لمحات اور باتوں کی بھی ویڈیو بناکر شیئر کر دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ کریسا وِڈر کی بچی اپنی پیدائش کے 2 دن بعد فوت ہوگئی تھی جس کے بعد انہوں نے وہ خبر شیئر کی۔
کریسا وِڈر خود بھی اس ہلچل سے بخوبی واقف نظر آتی ہیں جو انہوں نے اپنی ویڈیو سے پیدا کی۔ پلیٹ فارم پر متنازعہ ویڈیو شیئر کرنے کے ایک دن بعد پوسٹ کی گئی انسٹاگرام اسٹوریز میں خود پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ وحشی تبصرے ہیں ہاہاہا‘۔ انہوں نے فالو اپ اسٹوری میں ایک اور سیلفی شیئر کی اور کہا کہ نقادوں سے معذرت کہ میں اب بھی مسکرارہی ہوں اور اچھے کپڑے پہنی ہوئی ہوں۔
مزید پڑھیں: چیونٹیاں اپنے زخمی ساتھی کا علاج کیسے کرتی ہیں؟ جانیں دلچسپ حقائق
اگرچہ اس ویڈیو پر پر بہت سوں نے ناگواری کا اظہار کیا سمجھا گیا ہے لیکن صارفین کے ایک بڑے حصے نے خاتون سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔
صارفین کا کہنا تھا کہ لوگ اپنے غموں سے اپنے انداز میں نپٹتے ہیں۔
خو کریسا نے بعد میں مذکورہ غم سے نمٹنے کے بارے میں بات کی۔ وہ ان دنوں اپنے غم سے ابھرنے کے لیے کونسلنگ کا سہارہ بھی لے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی اتنا سکون محسوس نہیں کیا تھا جس لمحے میری بچی پہلی مرتبہ میری گود میں آئی تھی پھر اسے خدا کو لوٹا دینا میرے لیے بیحد اندوہناک تھا۔
کریسا نے ایک اور پیغام میں کہا کہ ’کپڑے پہننا اور دنیا کی طرف لوٹ جانا ہی واحد راستہ تھا جس سے میں اپنے غم پر قابو پاسکتی تھی۔ تاہم آپ مجھے اپنی سمجھ کے لحاظ سے ہی جج کریں گےِ آپ اور آپ کے اہل خانہ کے لیے دعائیں‘۔