عالمی آئی ٹی مارکیٹ کی ویلیو 5 ٹریلین ڈالر، پاکستان کا حصہ کتنا؟

جمعہ 23 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عالمی آئی ٹی مارکیٹ کی مالیت 5 ٹریلین ڈالر ہونے کے باوجود پاکستان کا اس میں حصہ 0.04 فیصد سے بھی کم ہے، اس بات کا انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے اجلاس کے دوران ہوا۔

سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان کے زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ اس اجلاس میں پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور الیکٹرانک سرٹیفیکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل کے آپریشنز اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے آئی ٹی حکام نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال آئی ٹی مصنوعات کا آئی ٹی کی بہتری میں حصہ 24 فیصد رہا۔

یہ بھی پڑھیں: سست رفتار انٹرنیٹ: سب میرین کیبلز کی خرابی دور کی جارہی ہے، پی ٹی اے

دوران اجلاس کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی ایس ای بی جو 1995 میں پرائیویٹ سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے طور پر قائم کیا گیا، 7 رکنی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تحت کام کرتا ہے اور اس وقت ایس ای سی پی میں 26 ہزار آئی ٹی کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 54 فیصد امریکا، 21 فیصد یورپ، 10 فیصد خلیجی ممالک اور 14 فیصد ایشیا پیسیفک خطے میں جاتی ہیں، اس وقت ملک میں 2 ہزار 124 ویب ڈیزائن سروسز کمپنیاں، 452 نیٹ ورک سیکیورٹی فرمز اور 616 ڈیٹا سٹوریج اور مینجمنٹ کمپنیاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی اقدامات کی بدولت آئی ٹی برآمدات میں 30 فیصد اضافہ ہوا، وزیراعظم کو بریفنگ

مزید برآں پاکستان میں 3 ہزار 463 آئی ٹی کنسلٹنگ فرمز، 870 سوشل میڈیا کنسلٹنگ کمپنیاں، 465 ای میل مارکیٹنگ فرمز، 664 آئی ٹی ہیلپ ڈیسک کمپنیاں، 940 کلاؤڈ سروس پرووائیڈرز اور 81 مرمتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں ہیں۔

سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان اور کمیٹی میں شامل دیگر ارکان نے ایچ آر آئی سی ٹی ٹریننگ پروگرام پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انٹرن شپ پروگرام مکمل کرنے والوں کے بارے میں تفصیلی معلومات بشمول ان کے نام، صوبوں اور انتخاب کے معیارات کی تفصیلات طلب کرلیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کب بحال ہوگی؟ پی ٹی اے نے تاریخ بتادی

کمیٹی نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن میں فیڈرل سروس پول سے انتخاب کرنے کے بجائے کنٹریکٹ بنیاد پر سیکریٹری کی تعیناتی پر بھی سوال اٹھائے اور آئندہ اجلاس میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھی طلب کرلیا اور کہا کہ وہ اس معاملے پر مکمل تفصیلات کے ساتھ آئندہ اجلاس میں شرکت کریں۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حکام نے کمیٹی کو سب میرین کیبلز میں خرابیوں اور وی پی این ٹریفک کے ذریعے پے لوڈ میں اضافے کی وجہ سے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹوں پر بریفنگ دی۔ کمیٹی نے سوشل میڈیا خصوصاً ’ایکس‘ کی بندش پر تحفظات کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp