اقتصادی رابطہ کمیٹی نے عزم استحکام آ پریشن کے لیے 20 ارب روپے گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کے زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا جس میں ایک لاکھ میٹرک ٹن میں چینی برآمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عزم استحکام کے خلاف خیبرپختونخوا اسمبلی کی قرارداد افسوسناک ہے، ایکس سروس مین سوسائٹی
اجلاس میں پیش کردہ وزارت صنعت و پیداوار کی سمری پر فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی برآمد کے دوران اختیار کیے جانے والے طریقہ کار میں تاخیر کے پیش نظر متعلقہ کین کمشنر کی طرف سے کوٹہ مختص کرنے کی تاریخ سے چینی کی برآمد کی اجازت کی مدت 45 دنوں سے بڑھا کر 60 دن کی جائے گی۔
افغانستان کو چینی برآمد کرنے کی صورت میں برآمدی رقم صرف بینکنگ چینل کے ذریعے پیشگی وصول کی جائے گی تاہم دیگر ممالک کو برآمد کی صورت میں ایل سی کھلنے کے 60 دنوں کے اندر چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
ملک میں چینی کی قیمت میں اضافے کا امکان؟
وزارت صنعت و پیداوار کی سمری میں کہا گیا ہے کہ چینی کی خوردہ قیمت کے معیار کو چینی برآمد کرنے کی اجازت سے الگ کیا جاسکتا ہے کیونکہ خوردہ قیمت براہ راست شوگر ملوں کے کنٹرول میں نہیں ہے اور چینی کی برآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کاشتکاروں کے واجبات کی عدم ادائیگی کی صورت میں برآمدی کوٹہ کو منسوخ کرنے کی شرط کا اطلاق پی ایم ایس اے کے بجائے صرف نان کمپلائنٹ ملوں پر ہوگا۔ واضح رہے کہ چینی کی 145 روپے فی کلو قیمت برقرار رکھنے کی شرط ختم کرنے سے ملک میں چینی کی قیمت میں اضافے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ایک لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط اجازت دیدی
دوران اجلاس، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ماہانہ بنیادوں پر مارکیٹ کی صورتحال پر نظر رکھنے اور ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا اور شوگر ایڈوائزری بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ 2 ماہ کے اندر اس شعبے کے چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع چینی پالیسی تیار کرے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو فرنٹئیر کور کے حق میں 276.250 ملین روپے، فرنٹیئر کور بلوچستان (جنوبی) کو ریکوڈک پروجیکٹ سیکیورٹی چارجز کی ادائیگی کی مد میں 1951.995 ملین روپے کی منظوری بھی دی۔