گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور نے طلبہ و طالبات کے ینیفارم کے حوالے سے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے قواعد و ضوابط نہ کرنے والے طلبہ و طالبات کے خلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی وائس چانسلر ڈاکٹر شازیہ بشیر کی طرف جاری نوٹفیکشن میں کہا گیا ہے کہ ادارے میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات ٹی شرٹ اور جینز نہیں پہن سکتے، طالبعلم ڈریس شرٹس اور پینٹ پہنیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ میں عام لباس میں پیش ہونے والے وکیل پر 3 ماہ کی پابندی عائد
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طالبات باحیا کپڑے پہنیں گی اور ان کے لیے دوپٹا اوڑھنا بھی لازمی ہوگا، ڈریس کوڈ پر عمل نہ کرنے والے طلبا کے خلاف ایکشن ہوگا، انٹرمیڈیٹ کے طلبا یونیورسٹی یونیفارم میں آئیں۔
وائس چانسلر جی سی یو کا کہنا ہے کہ طالبات بے ڈھنگے کپڑے پہن کر یونیورسٹی آجاتی ہیں،جامعات میں ڈسپلن قائم ہونا چاہیے، طالبات کا یونیورسٹی میں ٹی شرٹ، ٹائٹس پہننا نامناسب ہے،لڑکوں کو بھی اچھے کپڑے پہننے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پاسپورٹ نہ رکھنے والے طالبعلموں کو اب یونیورسٹی میں ایڈمیشن نہیں ملے گا؟
ڈاکٹر شازیہ بشیر نے کہا ’میں تنگ نظر نہیں مگر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے لیے یہ فیصلہ ضروری ہے۔‘
وائس چانسلر کو ڈریس کوڈ کیوں جاری کرنا پڑا؟
ذرائع جی سی یونیورسٹی کے مطابق چند روز قبل کچھ طالبات غیر مناسب لباس میں وائس چانسلر کے آفس آئیں جنہیں دیکھ کر وائس چانسلر نے کہا کہ یہ تعلیمی درسگاہ ہے، کوئی فیشن شو نہیں ہو رہا کسں قسم کی ڈریسنگ کی ہوئی ہے ،پھروائس چانسلر نے جی سی یونیورسٹی کو چکر لگایا اور سٹوڈنٹس کے لباس کو چیک کیا۔
جس کے بعد وائس چانسلر نے فیصلہ کیا کہ میل اور فی میل سٹوڈنٹس پر جینز اور ٹی شرٹ پہنے پر پابندی عائد کی جائے اور یہ ہدایت بھی جاری کی کہ ہر سٹوڈنٹ یونیورسٹی داخل ہوتے وقت اپنا یونیورسٹی کارڈ اپنی شرٹ پر لگائے ،جو طالب علم اس پرعمل نہیں کرے گا، یونیورسٹی انتظامیہ اس کے خلاف سخت ایکشن لے گی۔