بلوچستان میں انسدادِ پولیو ٹیموں کی جانب سے جعلی مہم چلانے کا انکشاف ہوا ہے، 500 سے زائد پولیو ٹیموں کے ورکرز پر بغیر قطرے پلائے بچوں کے ناخنوں پر نشانات لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں پولیو کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ، وجوہات کیا ہیں؟
سی ای او ایمرجنسی پولیو سینٹر کے مطابق انسداد پولیو ٹیموں کی مانیٹرنگ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلوچستان میں انسداد پولیو ٹیموں نے پولیو کی جعلی مہمز چلائیں، پولیو ورکرز نے بچوں کو قطرے پلائے ہی نہیں، صرف ان کے ناختوں پر مارکر سے نشان لگا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیو مہم کے پہلے دن ہی 27 فیصد والدین نے بچوں کی ویکسینیشن سے انکار کیوں کیا؟
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 7 مہینوں سے پاکستان میں صوبہ بلوچستان پولیو کیسز کا مرکز ہے، بلوچستان میں 7 ماہ کے دوران پولیو کے 12 کیسز سامنے آچکے جبکہ 3 اموات بھی ہوئی ہیں۔