پاکستان نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آنے کی دعوت دے دی ہے۔ بھارت کی جانب سے اس دعوت نامے پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں:نریندر مودی نے پاکستان کی فضائی حدود کیوں استعمال کی؟
سفارتی ذرائع کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کی میٹنگ اس سال 15 سے 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگی، شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کی چیئرمین شپ اس بار پاکستان کے پاس ہے۔
مزید پڑھیں:والدہ نیرج چوپڑا کے ارشد ندیم کو سراہنے پر نریندر مودی کا کیا ردعمل تھا؟
آخری بار 2015 میں بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
مودی تیسری بار وزیراعظم بننے کے بعد 4 مرتبہ پاکستانی فضائی حدود استعمال کرچکے ہیں
مودی 24 اگست سے قبل 21 اگست کو دہلی سے اپنے خصوصی طیارے انڈیا ون میں پولینڈ کے دارالحکومت وارسا جاتے ہوئے صبح 10 بجے قصور کے قریب سے 36 ہزار فٹ کی بلندی سے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے، ان کا طیارہ 48 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہا، وہ چترال سے افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔
مزید پڑھیں:مودی خوفزدہ، بھارت نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر کرفیو نافذ کردیا
اس سے قبل دہلی سے ماسکو جاتے ہوئے 8 جولائی کو صبح 11 بج کر 26 منٹ پر وزیراعظم بھارت کا طیارہ انڈیا ون صبح 11 بج کر 26 منٹ پر 36 ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کرتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور چترال کے قریب سے ہی دوپہر 12 بج کر 10 منٹ پر افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔
یہی طیارہ ماسکو سے ویانا گیا اور پھر 10 جولائی کو ایران کے راستے زائدان کے قریب سے رات 4 بج کر 43 منٹ پر پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ وزیراعظم بھارت کا طیارہ رحیم یار خان کے اوپر سے 37 ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کرتے ہوئے صبح 5 بج کر 54 منٹ پر 37 ہزار فٹ کی بلندی پر بھارت میں داخل ہوا تھا۔
مودی پاکستانی فضائی حدود سے روایت کے برعکس خیرسگالی کا پیغام دیے بغیر گزر گئے
گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے طیارے نے پولینڈ سے بھارت واپسی پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی۔ مودی پولینڈ سے نئی دہلی جا رہے تھے کہ طیارہ صبح سوا 10 بجے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور 11 بج کر ایک منٹ پر بھارت میں داخل ہوا۔
مزید پڑھیں:مودی کی انتخابی مہم کو نقصان پہنچانے والے یوٹیوبر دھرُوَ راٹھی کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ
بھارتی وزیراعظم کا طیارہ 46 منٹ تک پاکستان کی حدود میں رہا، بھارتی وزیراعظم کا طیارہ چترال کے اوپر سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوا اور اسلام آباد اور لاہور کے ائیر کنٹرول ایریا سےگزرا۔
سول ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ لاہور سے ہوتا ہوا امرتسر میں داخل ہوا۔ بھارتی وزیراعظم نے روایت کے برعکس پاکستانی عوام اور حکومت کو خیرسگالی کا پیغام نہیں دیا۔
مزید پڑھیں:انڈیا اور ایلون مسک، نواز شریف اور مودی، نصرت جاوید کا چونکا دینے والا انکشاف
ذرائع کا کہنا ہےکہ کسی دوسرے ملک کی فضائی حدود سےگزرتے ہوئے غیر ملکی سربراہ کا خیرسگالی کا پیغام دینا روایت ہے، غیرملکی سربراہ دوران پرواز خیرسگالی کے پیغامات پائلٹ کے ذریعے ائیرٹریفک کنٹرولر کو بھیجتے ہیں۔