خیبرپختونخوا میں وزرا سے اقرارناموں پر دستخط کیوں کروائے گئے؟

اتوار 25 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ دنوں خیبرپختونخوا کابینہ میں اختلافات کی خبریں میڈیا کی زینت بنی تھی، صوبائی وزیر برائے سی اینڈ ڈبلیو شکیل خان نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی رکن وزیرعاطف خان، جنید اکبر نے بھی شکیل خان سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔

شکیل خان نے یہ کہتے ہوئے استعفی دے دیا تھا کہ عوام نے جس مقصد کے لیے ووٹ دیا حکومت اس سے ہٹ چکی ہے، بری حکمرانی اور ہر سطح پر بے تحاشہ کرپشن عوام میں تحریک انصاف کے مجموعی تاثر کی خرابی کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شکیل خان کی برطرفی پر اختلافات نے عمران خان کو پریشان کردیا

اب اس منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور صوبائی وزرا سے اقرارنامے پر دستخط لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت پشاور میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے کہ وزیراعلیٰ نے اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی سے اقرار نامے پر دستخط لیے، رپورٹ کے مطابق اقرار نامے پر دستخط وزیراعلیٰ، بانی پی ٹی آئی اور گڈ گورننس کمیٹی پر اعتماد سے متعلق تھے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ میں اختلافات: ناراض رہنماؤں نے عمران خان سے کیا شکایات کیں؟

اس اجلاس میں اراکین اسمبلی عاطف خان، جنید اکبر، شکیل خان اور شہرام ترکئی نے شرکت نہیں کی، جبکہ اجلاس میں شریک ہونے کے باوجود رکن قومی اسمبلی شیرعلی ارباب نے اقرار نامے پر دستخط نہیں کیے، انہوں نے گڈ گورننس کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور ارکان گورننس کمیٹی پر اعتراض بھی کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp