چترال: قتل کے 3 واقعات کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش، پولیس نے لاش کی جگہ وزن کیوں لٹکایا؟

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر چترال میں پولیس نے 2 ماہ کے دوران قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش پر 3 مختلف مقدمات کو بے نقاب کیا ہے، ملزمان کی گرفتاری کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق چترال اپر اور لوئر میں خودکشی کے واقعات پیش آتے ہیں تاہم پولیس نے تفتیش کرکے قتل کی 3 وارداتوں میں ملزمان کو بے نقاب کیا ہے جو قتل کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کر رہے تھے۔

پہلا واقعہ، بیوی قاتل نکلی

قتل کا واقعہ تھانہ دروش کی حدود میں 15 اگست کو پیش آیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کی بیوی نے پولیس کو رپورٹ کی تھی کہ اس کے شوہر نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔ پولیس نے شک کی بنا پر کیس کو خودکشی کا واقعہ قرار دے کر فائل بند نہیں کی بلکہ تفتیش شروع کردی۔ جبکہ مقتول کے کزن نے قتل کی تہہ تک پہنچنے میں پولیس کی مدد کی۔

مزید پڑھیں:بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کی خودکشی کی کوشش، ان کے دوست نے کیا بتایا؟

پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کیا جنہوں نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم بھی کیا۔ ملزمان سے پستول بھی برآمد کرلی گئی۔ قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

دوسرا واقعہ، پولیس نے لاش کی جگہ وزن لٹکا دیا

دوسرا واقعہ 9 اگست کو تھانہ ایون کی حدود میں پیش آیا، جب خودکشی کی اطلاع دی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ بتایا گیا کہ شادی شدہ خاتون نے پنکھے کے ساتھ لٹک کر خودکشی کرلی جبکہ لاش نیچے اتار دی گئی ہے۔ ایس ایچ او نے شک کی بنا پر سوالات کیے اور تفتیش شروع کردی۔

پولیس نے جائے وقوعہ کا جائزہ لینے کے بعد خاتون کی لاش کی جگہ پنکھے کے ساتھ وزن لٹکانے کا فیصلہ کیا تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ واقعی خاتون نے دوپٹے کے مدد سے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کی۔ خاتون کا وزن قریباً 90 کلو تھا جبکہ ایس ایچ او نے 60 کلو وزن پنکھے کے ساتھ لٹکایا تو پنکھا ٹوٹ گیا۔

وزن لٹکانے کے بعد پولیس نے تدفین کا عمل روک دیا اور لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ گلہ گھوٹنے کو قرار دیا گیا۔ خاتون کے گلے میں باریک رسی کے نشان بھی پائے گئے جو اہلخانہ کے دوپٹہ استعمال کے دعوے کی نفی کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی میں ایک اور درندگی، معصوم بچی زیادتی کے بعد قتل، بوری بند لاش برآمد

تفتیش سے گھریلو ناچاقی سامنے آئی، خاتون اپنے خاوند کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی تھی۔ پولیس قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش پر شوہر اور ساس سمیت 4 ملزمان کا گرفتار کرلیا، جن سے مزید تفتش جاری ہے۔

تیسرے واقعے میں خاتون قاتل نکلی

لوئر چترال پولیس کے مطابق 2 ماہ پہلے تھانہ ایون کی حدود میں مبینہ خودکشی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس نے تفتیش کی تو واقعہ قتل نکل آیا۔ پولیس نے بتایا کہ واقعے میں خواتین بھی ملوث تھی۔ گھریلو ناچاقی کی بنا پر مقتول کو قتل کرکے اس سے خودکشی قرار دینے کی کوشش کر رہی تھیں۔ پولیس نے مان باپ اور 3 بیٹیوں کو گرفتار کرکے ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔

چترال میں خودکشی کے بڑھتے واقعات

پولیس اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق چترال میں خودکشی کے واقعات زیادہ ہیں۔ اکثر نوجوان خواتین مختلف وجوہات کے باعث زندگی کا خاتمہ کرتی ہیں۔ پولیس نے گزشتہ چل چند برس سے خودکشی کیس میں پوسٹ مارٹم کو لازمی قرار دیا ہے۔ مارسٹ مارٹم سے کئی کیسز میں قتل کے واقعات کو بے نقاب کیا گیا۔

مزید پڑھیں:سیاحوں کی جنت سوئٹزرلینڈ خودکشی کے خواہشمند افراد کا مسکن کیسے بنا؟

پولیس نے بتایا کہ چترال میں خودکشی کسیز زیادہ ہیں لیکن بعض اوقات قتل کے واقعات کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظمیں بھی خودکشی کے واقعات کی مکمل تفتیش اور تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp