اسرائیل اور حزب اللہ کے ایک دوسرے پر حملوں کے بعد اقوامِ متحدہ اور لبنان کے وزیرِ اعظم نے کشیدگی میں کمی پر زور دیا ہے۔ اتوار کو اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا اور حزب اللہ نے کہا کہ اس نے سرحد پار سے دشمنی میں بڑھی شدت کے نتیجے میں اسرائیلی اہداف پر حملے کیے۔
لبنان کے لیے اقوامِ متحدہ کے خصوصی رابطہ کار اور لبنان میں اقوامِ متحدہ کی عبوری فوج (یو این آئی ایف آئی ایل) کے دفتر نے ایک مشترکہ بیان میں تازہ ترین پیشرفت کو تشویش ناک قرار دیا اور فریقین سے حملے بند کرنے اور مزید شدت پسندانہ کارروائیوں سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دشمنی کے خاتمے کی طرف واپسی اور اس کے بعد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد آگے بڑھنے کا واحد پائیدار راستہ ہے۔
مزید پڑھیں:امریکا نسل کش کارروائیوں کے لیے اسرائیل کو مزید مہلت دلوا رہا ہے، حماس
قرارداد میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 کے تنازع کا خاتمہ ہوا اور جنوبی لبنان میں مسلح افواج کے طور پر صرف لبنانی فوج اور اقوامِ متحدہ کے امن دستوں کی تعیناتی کا تقاضا کیا گیا۔ لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب میقاتی نے ایک ہنگامی اجلاس میں بتایا کہ وہ تشدد روکنے کے لیے لبنان کے دوستوں کے ساتھ رابطے کر رہے ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے اسرائیلی جارحیت کو روکا جائے اور قرارداد 1701 کا اطلاق کیا جائے۔
حزب اللہ کا اسرائیل اور مقبوضہ شامی گولان پر اچانک حملہ
واضح رہے کہ حزب اللہ نے اتوار کی صبح اعلان کیا کہ اس نے شمالی اسرائیل اور مقبوضہ شامی گولان پر اچانک حملہ کیا ہے۔ اس حملے میں 300 سے زیادہ میزائلوں کے ذریعے 11 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ 30 جولائی 2024 کو حزب اللہ رہنما فواد شکر کے اسرائیلی حملے میں قتل کے جواب کا پہلا مرحلہ ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے ایک بڑے حملے کا اندازہ لگایا اور اسے ناکام بنا دیا ہے۔ اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس نے جنوبی لبنان کے سرحدی دیہاتوں پر درجنوں حملے کیے اور 40 سے زیادہ مقامات پر حزب اللہ کے قریباً ایک ہزار میزائل لانچرز کو تباہ کردیا۔
اسرائیل، حزب اللہ کشیدگی: بیروت ہوائی اڈے پر پروازیں منسوخ
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر بیروت ہوائی اڈے پر پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ لبنان کے واحد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر درجنوں مسافر گزشتہ روز بے چینی سے اپنی فلائٹس کا انتظار کرتے رہے مگر بیشتر پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:اسرائیلی فوج کا لبنان میں رہائشی عمارت پر حملہ، 10 افراد جاں بحق
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کی جانب سے سرحد پار جھڑپوں میں اضافے کے بعد بیروت بین الاقوامی ہوائی اڈہ کام کر رہا تھا لیکن بڑی ایئرلائنز کی جانب سے پروازیں معطل کرنے کے اعلان کے بعد بہت سے مسافر پھنس گئے ہیں۔ اردن کے راستے امریکہ جانے والے ایک مسافر الہام شکیر نے بتایا کہ ہم مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چار بجے اپنی پرواز کے لیے آئے لیکن انہوں نے ہمیں بتایا کہ پرواز منسوخ کر دی گئی ہے۔
اسرائیل نے گزشتہ روز لبنان میں فضائی حملے کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے بڑے پیمانے پر حزب اللہ کے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ جبکہ لبنانی گروپ نے گزشتہ ماہ اسرائیلی حملے میں ایک اعلی کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے سرحد پار حملوں کا اعلان کیا تھا۔
لبنان میں نیا جنگی محاذ کھولنا خطے کے لیے خطرناک، مصر کا انتباہ
لبنان، اسرائیل سرحد پر فوجی کشیدگی کے تناظر میں مصر نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ خطہ ایک خطرناک صورتحال اور جامع تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مصر نے خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کو متحد کرنے اور امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں:اسرائیل کو اسلحے کی فروخت، برطانوی دفتر خارجہ کے افسر نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا
مصری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مصر نے ایک نیا جنگی محاذ کھولنے کے خطرات سے خبردار کیا اور لبنان کے استحکام کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ خطے کے وسیع تنازع میں پھسلنے کے خطرے سے گریز کیا جائے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ جنوبی لبنان میں رونما ہونے والی پیشرفت واضح اشارہ ہے کہ خطے میں غیر ذمہ دارانہ رویے کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ جامع جنگ بندی کی ناگزیریت اور غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے پر زور دیا تاکہ خطے کو عدم استحکام تنازعات سے بچایا جاسکے۔ اسی طرح بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کو کم کیا جا سکے۔