پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکج تاخیر سے دوچار کیوں؟

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کا بیل آؤٹ پیکج بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے شیڈول میں 04 ستمبر تک ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، تاہم حکومت پر امید ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ مذکورہ پیکج آئندہ ماہ منظور کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے اگلا بیل آؤٹ پیکج پیشگی اقدامات سمیت قانون سازی سے مشروط کردیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوں کا جاری کردہ 04 ستمبر تک کے شیڈول میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے، لیکن وزارت خزانہ 7 ارب ڈالرز کے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری حاصل کرنے کے لیے پر امید ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 12 بلین ڈالر کے قرضوں کو حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے، ذرائع کے مطابق، پاکستان نے مبینہ طور پر سعودی عرب سے مزید 1.2 بلین ڈالر قرض کی درخواست کی ہے تاکہ 2 بلین ڈالر کے فائنانسنگ گیپ کو پورا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام: کیا چینی سرمایہ کاری سے پاکستانی معیشت بچ سکے گی؟ غیرملکی میڈیا رپورٹ

پاکستان کے پاس پہلے ہی سعودی عرب سے 5 بلین ڈالرز، چین سے 4 بلین ڈالرز اور متحدہ عرب امارات سے 3 بلین ڈالرز کے نقد ذخائر موجود ہیں، وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان پر 4.5 بلین ڈالر کا اضافی تجارتی قرضہ ہے، جس میں چین کو واجب الادا قرضہ بھی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp