پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نیشنل گرڈ کو سستی بجلی دیتی ہے اور فیصل آباد میں سندھ سے آئی بجلی استعمال ہو رہی ہے اس وجہ سے وفاق کو چاہیے تھا کہ وہ سندھ کو بھی ریلیف دیتا مگر اس نے ریلیف پنجاب کو دے دیا۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس حوالے سے کورٹ کچہری کے چکر میں نہیں پڑے گی البتہ پارٹی کی سینٹرل ایگیزیگٹو کمیٹی میں اس معاملے پر بحث ضرور ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس لاہور میں ن لیگ کے ساتھ ہونے والی بیٹھک میں کوئی آئینی ترمیم لانے پر بات نہیں ہوئی۔
صدر زرداری ووٹ کے لیے مولانا فضل الرحمان سے نہیں ملے
حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس میں ن لیگ کے ساتھ میٹنگ کے دوران نہ رانا ثناء اللہ اور نہ ہی اسحاق ڈار نے آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے صدر آصف علی زرداری کے دیرینہ تعلقات ہیں اور حال ہی میں وہ ان سے کوئی ووٹ مانگنے کے لیے نہیں ملے ہیں۔
پنجاب میں پاور شیئرنگ
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سینیئر رہنما حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ پنجاب میں ہونے والے ترقیاتی کاموں میں اس کا بھی حصہ ہو اور جو بھی پالیسی بنائی جائے اس میں اسے شامل کیا جائے اور اتھارٹیز کی تعیناتی میں حصہ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کو بوجھ شیئر کرنا ہے تو پھر کریڈٹ بھی پیپلزپارٹی کو جانا چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ جن حلقوں میں پیپلزپارٹی کے لوگوں نے 40 سے 50 ہزار ووٹ لیا ہے وہاں ہم سے پوچھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاق اور پنجاب میں وزارتیں لینے کے حوالے سے پیپلزپارٹی نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
عظمیٰ بخاری مجھ پر تنقید کر کے اپنی نوکری پکی کر رہی ہیں
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ عظمیٰ بخاری اپنی نوکری پکی کر رہی ہیں، وہ کون سا الیکشن لڑ کر ایوان میں آئی ہیں، جس نے زندگی میں الیکشن نہ لڑا ہوا اس کو کیا پتا الیکشن کیا ہوتے ہیں۔
فارم 47 والی جیت سے ہار جانا بہتر
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ میں فارم 47 پر جیتنے سے ہارجانا بہتر سمجھتا ہوں، شکر ہے کہ میں ہار گیا ورنہ میرا شمار بھی فارم 47 والوں میں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کے فارم 47 پر جیتنے کی بات اتنے لوگ کر رہے ہیں تو یہ جھوٹ تو نہیں ہوسکتا۔
ن لیگ کے ساتھ ہمارا خوشی کا اتحاد نہیں ہے
حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے ساتھ ہمارا کوئی خوشی کا اتحاد نہیں ہے، ہم ملک بچانے کے لیے اکٹھے بیٹھے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی ہی 2 ایسی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے کی حریف ہیں باقی جماعتیں پانی کا بلبلہ ہیں اگر ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی تو شاید ن لیگ کے ساتھ اتحاد نہ ہوتا مگر ہماری پھر بھی کوشش ہے کہ یہ اتحاد چلے۔
آصفہ بھٹو کا مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑنے کا ارادہ نہیں
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ آصفہ بھٹو قومی لیڈر ہیں اگر انہوں نے کبھی مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑا تو وہ جیت سکتی ہیں مگر ابھی ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ وہ لاہور یا پنجاب سے الیکشن لڑیں۔