پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں سست اوور ریٹ پر پاکستان کو میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ اور آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے 6 پوائنٹس جبکہ بنگلہ دیش پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ اور 3 ڈبلیو ٹی سی پوائنٹس کم کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی ٹیسٹ: بنگلہ دیش سے شکست کے بعد پاکستانی کپتان شان مسعود نے کیا کہا؟
اماراتی آئی سی سی پینل آف ایلیٹ میچ ریفریز کے سربراہ رنجن مدوگالے نے پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں پر یہ پابندی اس وقت عائد کی جب پاکستان پر الزام عائد کیا گیا کہ اس نے مقررہ وقت کے اندر مقررہ ہدف سے 6 اوورز کم پھینکے جبکہ بنگلہ دیش کی ٹیم پر 3 اوورز کم پھینکنے کا الزام سامنے آیا۔
آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.22 کے مطابق کھلاڑیوں کو مقررہ وقت میں اوور پھینکنے میں ناکام رہنے پر میچ فیس کا 5 فیصد جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ پلیئنگ کنڈیشنز کے آرٹیکل 16.11.2 کے مطابق کسی بھی ٹیم کو مقررہ وقت میں ہر اوور شارٹ کرنے پر ڈبلیو ٹی سی کا ایک پوائنٹ جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش کے خلاف قومی ٹیم کی شکست، پی سی بی چیئرمین کا اہم بیان آگیا
پاکستان کے کپتان شان مسعود اور بنگلہ دیش کے نجم الحسین شانتو نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے مجوزہ جرمانے کو قبول کر لیا ہے اس لیے اب اس معاملے پر مزید باضابطہ سماعت کی ضرورت نہیں رہی۔
بنگلہ دیش کے آل راؤنڈر شکیب الحسن پر راولپنڈی ٹیسٹ میں آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے لیول ون کی خلاف ورزی پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
شکیب الحسن پر آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی شق 2.9 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے تحت بین الاقوامی میچ کے دوران نامناسب، غصے اور خطرناک انداز میں گیند (یا کرکٹ سے متعلق کوئی بھی سامان جیسے پانی کی بوتل یا بلا) کسی کھلاڑی، پلیئر اسپورٹ اسٹاف، امپائر، میچ ریفری یا کسی دوسرے یا تیسرے شخص کی جانب پھینکنے سے متعلق ہے۔
جرمانے کے طور پر شکیب کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی شامل کیا گیا ہے، ان کے خلاف 24 ماہ کے عرصے میں یہ پہلا جرم ثابت ہوا ہے۔
یہ واقعہ اتوار کو پاکستان کی دوسری اننگز کے 33 ویں اوور میں اس وقت پیش آیا جب شکیب الحسن نے نامناسب انداز میں گیند بلے باز کی طرف پھینکی، گیند محمد رضوان کے سر کے اوپر سے وکٹ کیپر کی جانب چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش سے شکست پر شاہد آفریدی پھٹ پڑے
شکیب الحسن نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے مدوگالے کی تجویز کردہ سزا کو قبول کر لیا ہے، اس لیے باضابطہ سماعت کی ضرورت نہیں رہی۔
دونوں ممالک کی ٹیموں اور شکیب الحسن پر یہ الزامات فیلڈ امپائر رچرڈ کیٹلبرو اور ایڈرین ہولڈ سٹاک، تھرڈ امپائر مائیکل گف اور فورتھ امپائر راشد ریاض کی جانب سے عائد کیے گئے تھے۔
لیول 1 کی خلاف ورزی پر کم از کم سرکاری سرزنش، زیادہ سے زیادہ کھلاڑی کی میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ اور ایک یا 2 ڈی میرٹ پوائنٹس شامل ہیں۔