ایران اور ترکیہ نے گزشتہ روز بلوچستان میں ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی حکومت اور عوام کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی اور متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
ترجمان ایرانی سفارت خانہ کا کہنا تھا کہ ایران سفارتخانہ بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں گھناؤنے اور بزدلانہ دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے ہم متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان میں لسانی بنیاد پر دہشت گردی، مقتولین کی تعداد میں 300 فیصد اضافہ
ایرانی سفارت خانے کی جانب سے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات پر مذمتی بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیا گیا۔ ترجمان ایرانی سفارت خانے نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعے میں 23 شہریوں اور قلات میں 10 بہادر پولیس افسران و اہلکاروں کو شہید کیا گیا۔
’ہم پاکستانی حکومت و عوام خاص کر متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جہنوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا‘۔
دوسری جانب جمہوریہ ترکیہ نے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق ترکیہ کی جانب سے مذمتی بیان میں کہا گیا کہ جنہوں نے اس جنگ میں اپنی جانیں گنوائیں، ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ترکیہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی حکومت اور عوام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
یہ پڑھیں بلوچستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں، مرنے والوں کی تعداد 39 ہوگئی
واضح رہے گزشتہ روز بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کی گئی دہشتگردانہ کارروائیوں میں 39 افراد جاں بحق ہوئے۔
ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسلح افراد نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 23 مسافروں کو بسوں سے اتار کر فائرنگ کرکے قتل کیا، جبکہ دیگر افراد مختلف حملوں میں مارے گئے۔