پاکستان کی تاجر برادری نے حکومت کی جانب سے متعارف کردہ تاجر دوست اسکیم اور مہنگی بجلی کے خلاف ملک بھر میں کل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کل ملک بھر میں ہونے والی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکس نے ملک کے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے، آئی ایم ایف کے حکم پر بنے بجٹ نے عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا۔ انہوں نے جے یو آئی کے کارکنوں کو کل کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں قائم کے یو آئی بزنس فورمز ہڑتال میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں۔
یہ بھی پڑھیں: 28 اگست کو تاجر مکمل ہڑتال کریں، کسی گروپ نے ساتھ نہ دیا تو یہ خیانت ہوگی، حافظ نعیم الرحمان
ادھر بلوچستان کے تاجروں نے بھی کل کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے، کوئٹہ میں ایک کانفرنس سے خطاب میں تاجر رہبنماؤں نے اعلان کیا کہ بلوچستان کے تاجران کل کی ہڑتال کو ہر صورت کامیاب بنائیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تاجر دوست اسکیم، بجلی کے بلوں میں ٹیکس کو ختم کیا جائے اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لیا جائے۔
جماعت اسلامی کا بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان
جماعت اسلامی نے بھی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے دیگر عہدیداران کے ہمراہ آج ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کراچی کے تباہ حال اسٹرکچر اور بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافے کے خلاف ملک بھر میں کل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ریونیو اور ٹیکس دینے والے کراچی کی 30 فیصد صنعتیں بند ہوچکی ہیں، ساڑھے 5 لاکھ سے زائد شہریوں کی ملازمتیں ختم ہوگئی ہیں، مہنگی بجلی سے صنعتیں بند ہورہی ہیں، تاجر و صنعت کار پریشان ہیں، جماعت اسلامی اور تاجروں نے فیصلہ کیا ہے کہ مہنگی بجلی اور ناجائز ٹیکسز کے خلاف ملک گیر شہر ڈاون ہڑتال ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: یہ آئی ایم ایف فرینڈلی بجٹ ہے، بڑے تاجر گروپوں کا وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار
قبل ازیں، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی کہا تھا کہ عوام کا فیصلہ ہے کہ 28 اگست کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی، پیٹرول، ٹیکسوں اور آئی پی پیز سے تنگ عوام ہڑتال کریں گے۔
واضح رہے کہ تاجروں کی مرکزی تنظیم اور آل پاکستان انجمن تاجران نے تاجر دوست اسکیم اور حالیہ ٹیکس پالیسیوں کے خلاف 28 اگست کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ 16 اگست کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تاجر رہنماؤں کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے اس اسکیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا تھا اور حکومت سے اس اسکیم کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجر دوست اسکیم کے حوالے سے تحفظات دور کرنے کے لیے تاجروں کو 27 اگست کو اسلام آباد بلایا تھا، تاہم تاجروں نے کل ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایف بی آر اور تاجروں کے مابین مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔