وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ

بدھ 28 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافے کے باعث کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے حکومت نے1997 ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ (ججزتعداد) ترمیمی بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دیا ہے۔ اس بل کے ذریعے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کو بڑھا کر 23 کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے 2 نئے ایڈہاک ججز کون ہیں؟

مسلم لیگ ن کے رکن بیرسٹر دانیال چوہدری کی جانب سے پیش کردہ اس بل کے مطابق، سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافہ زیر التوا مقدمات کے باعث ضروری ہے، ججز کی تعداد میں اضافے سے مقدمات کی بروقت سماعت اور فیصلوں کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

بل کے مندرجات کے مطابق سائبر کرائم، ماحولیاتی قوانین اور عالمی تجارت کے مقدمات میں ماہرین کی ضرورت ہے، مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے ججز کی تقرری سے درست فیصلہ سازی ممکن ہوسکے گی جبکہ ججز کی تعداد میں اضافے سے ججز پر غیرضروری بوجھ میں بھی کمی واقع ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: آئین کے مطابق ایڈہاک ججز کی تعیناتی ہونی چاہیے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

واضح رہے کہ  سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان اور 2 ایڈہاک ججز سمیت اس وقت ججز کی کل تعداد 19 ہے۔ گزشتہ ماہ کے آخر میں سپریم کورٹ کے 2 ریٹائرڈ ججز، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ایک سال کے لیے بطور ایڈہاک ججز حلف اٹھایا تھا۔

ایڈہاک ججز کی تعیناتی پر پاکستان تحریک انصاف سمیت بعض وکلا تنظیموں نے اعتراض اٹھایا تھا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کرکے اپنے ہم خیال ججز عدالت میں لانا چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp