بلوچستان بار کونسل نے بھی جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کردیا

پیر 3 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک اور ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس بلوچستان بار کونسل کی جانب سے مجاز فورم سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا گیا ہے۔

 جسٹس مظہر علی اکبر نقوی کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت درخواست دائر کی گئی ہےجس میں مس کنڈکٹ کی شکایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف اس سے پہلے بھی ریفرنس دائر کئے گئے ہیں۔

اس سے قبل 23 فروری کو میاں داد ایڈووکیٹ کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جائیدادوں سے متعلق ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

4مارچ کو پاکستان مسلم لیگ (ن)لائرز فورم نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کروائی تھی اور یہ شکایت آڈیو لیک کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے۔

10مارچ کو پاکستان بار کونسل نے بھی سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایت دائر کی تھی جس میں  سپریم جوڈیشل کونسل سے شکایت کی فوری تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے حوالے سے پرویزالٰہی کی ایک مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی جس کو لے کر کچھ سیاسی جماعتوں نے اپنی توپوں کا رخ بھی جج کی طرف کر لیا تھا۔

مبینہ آڈیو سامنے آنے کے بعد ملک بھر کی بار کونسلز نے بھی سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت